توشیحی نظم برائےسراج عظیم

0
0

ریاض انور بلڈانوی

سچ کے رستے کا جو مسافر ہے
وہ جو علم و ادب میں ماہر ہے
رہنما بھی ہے جو ادیبوں کا
سچّا ہمدرد جو رفیقوں کا
اس کا ممنون ہے ادب طفلی
وہ کہ میدان ِ علم کا شبلی
جس کی تحریر موتیوں کی لڑی
اورشہرت بھی ہےجہاں میں بڑی
علم کا واقعی ہے جو مینار
منفرد جس کا دہر میں معیار
ظرف و کردار جو رکھے اعلیٰ
واقعی مرد جو ہے دل والا
یاوری پر خدا ہو اس کا نصیب
رنج آئے کبھی نہ اس کے قریب
مہر ہے علم کا سراج عظیم
رکھ اسے شاد کام ربّ ِ کریم

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا