اللہ رب العزت کو نیک اعمال والے ہی لوگوں زیادہ پسند ہیں اپنے بچوں کو با اخلاق اور باکردار بنانے کے لیے دینی تعلیم سے اراستہ کریں :سید آمین القادری
ایم شفیع رضوی
سانبہ ؍؍ دارالعلوم غریب نواز برجانی تلاب بڑی براھمناں میں جماعت رضائے مصطفیکے زہر اہتمام ایک روزہ جشن عید میلاد النبی ؐ و جشن دستار بندی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں علماء کرام ائمہ مساجد کے ساتھ ساتھ کثیر تعداد میں عوام الناس نے بھی شمولیت فرمائی ۔اس پروقار موقع پر علمائے کرام نے حضور نبی کریم ؐ کی سیرت طیبہ پر اور نزول قران پاک پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے عوام الناس سے فرمایاکہ بچوں کی اچھی تعلیم و تربیت کے لیے قران پاک کی رہنمائی اور صاحب قران حضور نبی کریم ؐ کی تعلیمات کے مطابق تربیت کریں تاکہ آنے والے وقت میں ہماری انے والی نسلوں کے بچے اچھے کرداراچھے اخلاق اور اچھے اعمال کے پیکر بن سکیں ۔اس موقع پر مہمان خصوصی اور مقرر خصوصی حضرت علامہ مولانا مفتی سید امین القادری ممبئی سے تشریف لائے ہوئے تھے جنہوں نے اصلاح معاشرہ کے تعلق سے بہترین مدلل خطاب فرمایا اپنے خطاب میں حاضرین سے مخاطب ہوتے ہوئے حضرت نے فرمایا کہ اللہ رب العزت کو اچھے اور نیک اعمال والے لوگ زیادہ پسند ہیں لہٰذا جو لوگ اللہ کا پسندیدہ بننا چاہتے ہیں وہ تمام برائیوں کو ترک کر کے اللہ رب العزت اور اللہ کے پیارے رسول حضرت محمد ؐ کی تابعداری میں اپنی زندگی گزاریں اللہ اور اس کے رسول کی تابعداری میں زندگی گزارنے کا تمہیں یہ صلہ ملے گا کہ تمہاری دنیا اور اخرت دونوں جہاں سنور جائے گے دنیا اور اخرت دونوں جہاں میں کامیابیاں حاصل ہوں گی دنیا اور اخرت کی کامیابی کا راز اللہ اور اللہ کے رسول کے بتائے ہوئے کاموں میں لگ جانے میں ہی پوشیدہ ہے۔ تعلیمات رسول اور تعلیمات دین کو عام کرتے ہوئے اپنے بچوں کے دلوں میں محبت رسول پیدا کریں کیونکہ جس بچے کے سینے میں محبت رسول ہوتی ہے وہ دنیا میں کسی بھی موڑ پر ناکام نہیں ہوگا اور محبت رسول کی وجہ سے وہ بچہ ہر طرح کی برائیوں سے محفوظ ہو کر با اخلاق با کردار ہوگا قران پاک کی تعلیم وہ تعلیم ہے جس نے ہمیشہ اسے حاصل کرنے والوں کو اچھایوں کا پیغام دیا ہے اور برائیوں سے منع فرمایا ہے جو بچے دینی تعلیم کے سانچے میں رہ کر تعلیم حاصل کرتے ہیں وہ بچے کبھی بد اخلاق اور نافرمان نہیں ہوتے کیونکہ قران پاک نے ہمیں حقوق اللہ اور حقوق العباد کا حکم فرمایا ہے جس بچے کے سینے میں قران کی تعلیم ہوگی وہ بچہ کبھی بھی کسی برائی میں ملوث نہیں ہو سکتا کیونکہ موجودہ پرفتا دور میں برائیوں کا ایک دور دورہ ہے موجودہ دور میں والدین کی یہ شکایت رہتی ہے کہ ہمارے بچے نافرمان ہیں ۔کسی کا اپنے پڑوسی کے ساتھ اچھا برتاؤ نہیں ہے کسی کا اپنے رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں ہے کسی کا اپنے بڑے بزرگوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں ہے جس کی بنیادی وجہ دینی تعلیم سے دوری ہے اگر ہر ماں باپ یہ چاہتا ہے کہ اس کا بچہ وفادار با اخلاق باکردار ہو تو ہر ماں باپ اپنے بچوں کو قرانی تعلیم کے سانچے میں ڈھال دے اللہ رب العزت کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے نماز روزہ کی پابندی کے ساتھ اپنی زندگیاں گزاریں منشیات بے حیائی بے پردگی سے اپنے معاشرے کو پاک کو صاف کرنے کی ہر مومن مسلمان کوشش کرے بالخصوص منشیات جیسی لعنت سے کیونکہ یہ ایک ایسی مہلک بیماری ہے اگر کسی ایک کو لگ گئی تو سمجھو کہ پوری بستی اس کی لپٹ میں آکر تباہ و برباد ہو جائے گی منشیات کا استعمال اور کاروبار دونوں شریعت مطہرہ میں حرام ہے لہذا ہر مسلمان مرد اور عورت اپنی زندگی شریعت مطہرہ کے مطابق گزار کر اللہ رب العزت اور اس کے پیارے رسولؐ کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کریں اس موقع پر دارالعلوم میں تعلیم حاصل کرنے والے چار بچوں حافظ منیراحمد ،حافظ عمران احمد قاری، سیداکرام شاہ قاری ، افروز احمد کی علماء کرام کے ہاتھوں دستاربندی بھی کی گئی۔