امام حسین علیہ سلام کی شخصیت عالمِ انسانیت کے لئے اتحاد کا مرکز: مولانہ اقرار حیدر زیدی
ظہیر عباس
منڈی//تنظیم المومنین منڈی کی جانب سے ہر سال کی طرح امسال بھی جشنِ ولادتِ امامِ حسین علیہ سلام کے حوالے سے محفل کا انعقاد عمل میں لایا جس میں مقامی لوگوں کے علاوہ غیر مقامی لاگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی – جشنِ امامِ حسین علیہ سلام کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا جس کے بعد نعتِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور قصائد کا سلسلہ جاری رہا – محفل سے مولانہ اقرار حیدر زیدی نے امامِ حسین علیہ سلام کی شخصیت کے حوالے سے مدلل بیان فرماتے ہوئے کہا کہ امام حسین علیہ سلام کی شخصیت پورے عالم کے لئے اتحاد کا مرکز ہے جہاں پر ہر مذہب کا انسان اپنی جبین خم کرتا ہے – انھوں نے اس موقع پر اپنے بیان میں ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ام البنین (س) نے ایک مرتبہ خواب میں دیکھا کہ امام عالی مقام کے جسم اطہر کا ایک ٹکڑا ان کی جھولی میں گرتا ہے اور وہ بیدار ہو کر رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس پہنچ کر اپنا خواب بیان کرتی ہیں جس پر رسول اللہ (ص) ان سے فرماتے ہیں کہ جب امام حسین علیہ سلام کی ولادت ہوئی تھی تو جبریلِ امین ان کے ولادت پر مبارک باد پیش کرنے آئے تھے جس کے بعد انھوں نے یہ بھی بتایا کہ امام عالی مقام کو کربلا کے لق و دق سہرا میں پیاسا شہید کر دیا جائے گا – مولانہ اقرار حیدر زیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ امام حسین علیہ سلام کی ولادت کے موقع پر جب تمام ملک اور فرشتے عرش سے فرش کی جانب رواں تھے تو فطرس اپنے جلے ہوئے بال و پر کے ساتھ فرشتوں سے ہم کلام ہو کر کہنے لگا کہ مجھے بھی اپنے ساتھ لے چلو – جب فطرس کو رسول اللہ (ص) کی بارگاہ میں پیش کیا گیا اور کہا گیا کہ اس کے بال و پر جل گئے ہیں جس کی وجہ سے یہ پرواز نہیں کر سکتا تو رسولِ کریم (ص) نے فرمایا کہ اسے حسین ابنِ علی علیہ سلام کے جھولے اے مس کر دو – جیسے ہی فطرس کو جھولے کے ساتھ مس کیا گیا اس کو پھر سے بال و پر عطا ہوئے – محفل کے آخر پر صدرِ تنظیم المومنین منڈی قاسم علی باگن نے شرکا محفل کا شکریہ ادا کیا اور دعائے خیر سے محفل اختتام پزیر ہوئی –