اگرتلہ، //تریپورہ میں اگرتلہ کے شنمورا علاقے کے ایک پنچایت ممبر پر پیر کو ایک مقامی دکان سے مبینہ طور پر پیسے چرانے کے الزام میں ایک خاتون کو سرعام ہراساں کرنے کے لئے بھیڑ کو اکسانے کا الزام لگایا گیا۔
پولیس نے میڈیا رپورٹس اور سوشل میڈیا فوٹیج کی بنیاد پر واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے حالانکہ ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مقامی پنچایت ممبر شکلال داس نے متاثرہ عورت اور اس کے بیٹے پر چوری کا الزام لگانے کے بعد کنگارو کورٹ میں طلب کیا تھا۔ جب خاتون اور اس کا نابالغ بیٹا وہاں پہنچے تو ملزم کی قیادت میں بھیڑنے انہیں برہنہ کردیا اور مار پیٹ کی۔
پولیس نے بعد میں خاتون اور اس کے بیٹے کو بچا کر اگرتلہ کے سرکاری اسپتال میں داخل کرایا۔
پولیس نے متاثرہ کا بیان ردرج کیا اور اس کی بنیاد پر واردات میں ملوث گروہ کا پتہ لگانے کے لیے تفتیش شروع کر دی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
متاثرہ نے پولیس کو بتایا کہ اس کے بیٹے اور دو دیگر نابالغوں نے شراب خریدنے کے لیے ایک دکان سے پیسے چرائے تھے۔ مقامی لوگوں نے انہیں پکڑ لیا اور بعد میں ان میں سے دو کو چھوڑ دیا، لیکن انہوں نے خاتون اور اس کے بیٹے کو پنچایتی رکن داس کے سامنے کنگارو کورٹ میں پیش ہونے کو کہا۔
دریں اثنا، سکریٹریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلی مانک ساہا نے اس واقعہ پر افسوس ظاہر کیا اور پولیس سربراہ سے کہا کہ وہ بغیر کسی سوچ کے جرم میں ملوث تمام افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور ملزمان کے ساتھ سختی سے نمٹنے کو کہا۔