کلکتہ// وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج انڈیا اتحاد سے متعلق اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کی غلط تشریح کی جارہی ہے ۔انہو ں نے انڈیا اتحاد کی تشکیل کی ہےاور وہ اس میں شامل رہیں گی۔
جمعرات کو تملوک میں میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئےممتا بنرجی نے کہا کہ ان کے بیان کی غلط تشریح کی جارہی ہے ۔دیبانشو بھٹاچاریہ کی حمایت میں تملوک میٹنگ میں ممتا نے کہاکہ آل انڈیا سطح پر، ہم نے اپوزیشن اتحاد’’انڈیا‘‘ تشکیل دیا۔ہم اتحاد میں رہیں گے۔ بہت سے لوگوں نے مجھے غلط سمجھا ہے۔ میں اتحاد میں ہوں۔ میں نے وہ اتحاد بنایا۔ میں اتحاد میں رہوں گی۔ یہاں کوئی سی پی آئی ایم نہیں ہے۔ یہاں کوئی کانگریس نہیں ہے۔ لیکن آل انڈیا سطح پر ہم اتحاد میں رہیں گے۔ غلط فہمی کی کوئی گنجائش نہیں۔ غلط معلومات پھیلائی جارہی ہے۔
ممتابنرجی نےکل ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر مرکزی میں انڈیا اتحاد کی حکومت بنتی ہے توہم باہر سے اتحاد کی حمایت کریں گے ۔تاکہ بنگال میں میری ماں بہنوں کو کبھی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ بغیر کسی مشکل کے 100 دن کا کام کے تحت لوگوں کو روزگار ملیں گے۔ممتا بنرجی کے اس بیان کے بعد سے ہی قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں تھی۔
کانگریس اور سی پی آئی ایم بھی ممتا بنرجی کے خلاف میدان میں آگئے ۔ریاستی کانگریس کے صدر ادھیررنجن چودھری نے کہاکہ وہ اتحاد سے بھاگ گئی ہیں! مجھے ان کی کسی بات پر بھروسہ نہیں ہے۔ اب آپ دیکھتے ہیں کہ ہوا کا رخ بدل رہا ہے، اس لیے آپ اس سمت بھاگنا چاہتے ہیں۔ سی پی ایم لیڈر سوجن چکرورتی نے کہاکہ ’’ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ ممتا بنرجی کی بی جے پی مخالف لڑائی میں کوئی اعتبار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی بی جے پی کو یہ پیغام دینا چاہتی ہیں کہ وہ بی جے پی کے ساتھ ہیں ۔دو کشتیوں میں چلنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ممتا کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نےکہا کہ آج ممتا بنرجی کی بات پر کوئی یقین کرنے کو تیارنہیں ہے ۔
ممتابنرجی نے 1998 میں اٹل بہاری واجپئی کی 13 ماہ کی حکومت کی باہر سے حمایت کی تھی۔ پھر 1999 کے انتخابات میں ممتا واجپائی حکومت میں وزیر بنیں۔ بائیں بازو نے منموہن سنگھ کی قیادت والی پہلی یو پی اے حکومت کو باہر سے حمایت دی۔ اس کے نتیجے میں بدھ کو ممتا کے تبصرے کے بارے میں قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں۔ترنمول کانگریس کی جانب سے اس پر کچھ نہیں کہا جارہا تھا۔ا۔ جمعرات کو ممتا نے کہا کہ ترنمول انڈیا اتحاد میں شامل ہے۔لیکن مغربی بنگال میں وہ سی پی ایم اور کانگریس کے ساتھ نہیں ہیں۔یواین آئی۔نور