تال برقرار رکھنے کیلئے اتریں گے وراٹ کے چیلنجرز

0
0

 

یو این آئی
ممبئی، ´//انڈین پریمیئر لیگ کے 12 ویں ایڈیشن میں پہلی جیت کا ذائقہ چکھنے کے بعد وراٹ کوہلی کی کپتانی والی رائل چیلنجرس بنگلور بلند حوصلے کے ساتھ اگلے میچ میں اترے گی جہاں پیر کو وانکھیڑے اسٹیڈیم میں ممبئی انڈینس کے خلاف اس کی کوشش ہر حال میں اپنی جیت کے تال برقرار رکھنا ہو گی ۔بنگلور نے کنگز الیون پنجاب کے خلاف موہالی میں ہفتہ کو گزشتہ میچ میں آٹھ وکٹ سے جیت درج کی تھی جو اس کی موجودہ ورژن میں ہی پہلی جیت ہے ۔ اپنے سات میچوں میں چھ ہارنے کے بعد وراٹ کی ٹیم آخری نمبر پر ہے اور اس کے پاس صرف دو ہی پوائنٹس ہیں۔ ٹیم کے لیے اپنے باقی میچوں میں جیت لازمی ہو گئی ہے جبکہ روہت شرما کی کپتانی میں ممبئی کی ٹیم سات میچوں میں چار جیت اور تین شکست کے بعد تیسرے نمبر پر ہے ۔ممبئی کی کوشش رہے گی کہ وہ اپنے میدان پر جیت حاصل کر پوزیشن کو مضبوط کرے جبکہ بنگلور کے پاس فی الحال کھونے کے لئے بہت کچھ نہیں ہے جو ممبئی کے امکانات ضرور خراب کر سکتی ہے ۔پنجاب کے خلاف جیت درج کرنے کے بعد وراٹ نے کہا تھا کہ ٹیم کی امیدیں اب بھی برقرار ہیں اور انہیں ٹورنامنٹ کی دوڑ سے ابھی باہر نہیں سمجھا جانا چاہیے ۔ اس میچ میں ایک بار پھر بنگلور کی اسٹار جوڑی وراٹ اور اے بی ڈی ولیرس نے جیت کا راستہ صاف کیا اور یقینا ممبئی کے بولروں کے لیے یہ دونوں کھلاڑی نشانے پر رہیں گے ۔وراٹ نے میچ میں 67 رنز کی اننگز کھیلی تھی جبکہ ڈیولیرس نے 38 گیندوں میں پانچ چوکے اور دو چھکے لگا کر ناٹ آ¶ٹ 59 رن بنائے ۔ مارکس اسٹوئنس نے بھی ٹیم کو جیت تک پہنچایا جبکہ پارتھیو پٹیل اور معین علی بھی ٹیم کے بہترین بلے باز ہیں۔مسلسل ہار رہی بنگلور نے پنجاب کے خلاف جس طرح بلند ہدف کا تعاقب کیا اس سے صاف ہے کہ ٹیم کا بیٹنگ شعبہ کتنا مضبوط ہے ۔ گیند بازوں میں بھی ٹیم کے پاس اچھے کھلاڑی موجود ہیں۔ غیر تجربہ کار نودیپ سینی نے بھی اپنی کارکردگی سے کافی متاثر کیا ہے ۔ گزشتہ میچ میں وہ چار اوور میں 23 رن دے کر کفایتی ثابت ہوئے تھے ۔دوسری طرف ممبئی انڈینس کی بات کریں تو یہ ٹیم اسٹار چہروں سے بھری ہوئی ہے اور تین بار کی چمپئن ہونے کے ناطے اس کے پاس پچھڑنے کے باوجود آگے نکلنے کا اچھا تجربہ ہے ۔ ٹیم کو اگرچہ راجستھان رائلس کے خلاف گزشتہ میچ میں اپنے ہی میدان پر چار وکٹ سے شکست کھانی پڑی تھی لیکن اس نے ہمیشہ واپسی کا جذبہ دکھایا ہے اور اس سے اس بار بھی اسی کی توقع رہے گی۔بلے بازی کے شعبہ میں کوئنٹن ڈی کاک اور روہت دونوں ہی اچھی فارم میں ہیں اور گزشتہ میچ میں بھی انہوں نے اپنی اننگز سے متاثر کیا تھا۔ کاک نے راجستھان کے خلاف میچ میں 81 رنز کی بہترین اننگز کھیلی تھی۔ وہیں کیرون پولارڈ اور ہردک پانڈیا نچلے آرڈر کے اچھے رنز اسکورر ہیں۔ لیکن بولنگ شعبہ میں ٹیم کو بہتر کرنا ہوگا۔کرونال پانڈیا اور جسپریت بمراہ دونوں ٹیم کے لیے تسلی بخش اور مسلسل بہترین بولنگ کر رہے ہیں لیکن بلے بازوں کے لیے مددگار اس پچ پر گیند بازوں کو کفایتی کھیل دکھانا ہوگا۔ گزشتہ میچ میں الجار¸ جوزف تین اوور میں 53 رن لٹاکر سب سے مہنگے ثابت ہوئے تھے ۔ ایسے میں وراٹ اور اے بی جیسے بلے بازوں کے سامنے گیند بازوں کو احتیاط برتنی ہوگی۔یو این آئی

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا