تاشقند اسٹیٹ یونیورسٹی اورینٹل اسٹڈیز ، ازبکستان میں پروفیسر خواجہ محمداکرام الدین کا استقبال

0
0

تاشقند اسٹیٹ یونیورسٹی اورینٹل اسٹڈیز ، ازبکستان میں’’اردو ہندی : سمت ورفتار ‘‘کا رسم اجراعمل میں آیا

تاشقند :شعبۂ اردو ، ہندی ،تاشقند اسٹیٹ یونیورسٹی اورینٹل اسٹڈیز ، ازبکستان کی طرف سے پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین کے اعزاز میں ایک پروگرام کا اہتمام کیا گیا جس میں پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے خصوصی مقرر کی حیثیت سے شرکت کی۔پروفیسر خواجہ اکرام سفیر اردو کی حیثیت سے پوری اردو دنیا میں اپنی منفردشناخت رکھتے ہیں ۔ اردو زبان و تہذیب کے فروغ کے لیے ہمیشہ کوشاں رہتے ہیں۔ان دنوں ازبکستان اور تاجکستان میں ہیں۔ پروفیسر خواجہ اکرام نے اپنے خطاب میں کہا کہ شعبۂ اردو۔ہندی کی سرگرمیاں قابل رشک اور قابل مبارک باد ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں اردو اور ہندی کے اساتذہ ، طلباو طالبات کی موجودگی سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ ازبکستان میں اردو کا مستقبل روشن ہے۔ اردو زبان وتہذیب کا یہ قافلہ اردو کی نئی بستیوں میں اردو سرگرمیوں کو زندہ رکھنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ میں تمام اساتذہ ، طلبا وطالبات کو نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔

تاشقند اسٹیٹ یونیورسٹی اورینٹل اسٹڈیز ، ازبکستان میں ایک اہم کتاب ’’اردو ہندی : سمت ورفتار ‘‘کا رسم اجراعمل میں آیا۔ یہ کتاب ورلڈ اردو ایسوسی ایشن، نئی دہلی کی طرف سے شائع کی گئی ہے۔ اس کتاب میں ازبکستان میں شعبۂ اردو اور ہندی کے اساتذہ کے مضامین شامل ہیں۔ اس کتاب میں اردو اور ہندی ادب میں موجودہ رجحانات پر بحث کی گئی ہے۔

واضح ہو کہ اس استقبالیہ پروگرام کی ابتدا ڈاکٹر نیلو فرخودجائیوا نے کی، انہوں نے استقبالیہ کلمات میں پروفیسر خواجہ اکرام، محترمہ نجمہ اکرام کو اپنے شعبے میں خوش آمدید کہتے ہوئے بھرپور تعارف پیش کیا۔ اس پروگرام میں مہیا عبدالرحمانوا ،لولا مرتضی خود جا خود، محرم مرزا ایوا ،مامورہ سلیمان نوا ، سراج الدین نور مطوف مخلصہ اور کئی اساتذہ شریک تھے۔ یکے بعد دیگرے تمام اساتذہ نے مہمان مقرر اور کتاب پر بھرپور روشنی ڈالی۔اخیر میں ڈاکٹر محیا عبدالرحمانوا نے حاضرین کا شکریہ ادا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا