بی جے پی کی 29نومبر کی ریلی غیر یقینی صورت حال کاشکار

0
0

کلکتہ// کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس جئے سین گپتا کی یک رکنی بنچ نے بدھ کو دھرمتلہ میں بی جے پی کی میٹنگ سے متعلق ایک کیس کی سماعت کی۔ انہوں نے سماعت ایک دن کے لیے ملتوی کر دی۔ چیف جسٹس ٹی ایس شیوگنم کی قیادت والی ڈویژن بنچ میں بدھ کو ایک اور کیس کی سماعت ہوئی جس میں جسٹس راج شیکھر منتھا کے حکم کو چیلنج کیا گیا ۔جسٹس راج شیکھر منتھا نے بی جے پی کو میٹنگ کرنے کی اجازت دیدی تھی۔ کیس کی سماعت 28 نومبر کو ہوگی۔ یعنی میٹنگ سے ایک دن قبل ایک کے بعد ایک کیس اور اس کی سماعت کی تاریخ میں تاخیرنے بی جے پی کی میٹنگ کو لے کر غیر یقینی صورتحال پیدا کردی ہے۔
بنگال بی جے پی نے دھرمتلہ میں وکٹوریہ ہاؤس کے سامنے ریلی کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔اس میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی شرکت کا امکان ہے۔اس جگہ پر ہر سال ترنمول کانگریس 21جولائی کو ریلی کا انعقاد کرتی ہے۔لیکن کلکتہ پولس نے بی جے پی کو ریلی کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔اس کے بعد بی جے پی نے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ۔ریاستی بی جے پی کے جنرل سکریٹری جگن ناتھ چٹرجی نے مقدمہ دائر کیا تھا۔ جسٹس منتھا نے گزشتہ پیر کو جسٹس سین گپتا کی بنچ کے بغیر اس کیس کی سماعت کی۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی اپنی پسند کی کسی بھی جگہ پر میٹنگ کر سکتی ہے۔ لیکن پولیس اجلاس کی اجازت دے گی۔ اگر معقول شرائط ہوں تو وہ عدالت کو آگاہ کر سکتے ہیں۔ پولیس کو بدھ کو جسٹس سین گپتا کو حالات سے آگاہ کرنا تھا۔ لیکن اس دوران صورتحال پیچیدہ ہو گئی کیونکہ ریاست نے اس معاملے میں منتھا کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے ڈویژن بنچ میں ایک اور مقدمہ دائر کیا۔
تاہم بدھ کو جسٹس سین گپتا نے کیس کی سماعت شروع کی۔ وہ پولیس سے ان کے حالات بھی جاننا چاہتا ہے۔ لیکن اس کے جواب میں ریاستی وکیل نے انہیں بتایا کہ ریاست سنگل بنچ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے ڈویژن بنچ کے پاس گئی ہے۔ کیس کی سماعت جمعرات کو ہو سکتی ہے۔ دوسری جانب بی جے پی کی وکیل سومیا مجمدار نے کہا کہ ریاست کی درخواست کی سماعت کی تاریخ 28 نومبر مقرر کی گئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ میٹنگ سے ایک دن پہلے کیس جان بوجھ کر رکھا گیا ہے۔ تاکہ بی جے پی کے پروگرام کو آخری دم تک روکا جاسکے۔ جسٹس سین گپتا نے دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد ریاست کے موقف سے ناراضگی کا اظہار کیا۔ جس کے بعد انہوں نے کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا