بی جے پی کو عصمت دری کے ملزم لیڈر کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے: کانگریس

0
0

جرم کی سزا اسی صورت میں ممکن ہے جب بی جے پی پہلے ایسے شخص کو عہدے سے ہٹائے
یواین آئی

نئی دہلی؍؍کانگریس نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ پر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ایک لیڈر نے عصمت دری کا الزام لگایا ہے اور بی جے پی کو اب اپنے عصمت دری کرنے والے لیڈر کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے کیس کی جانچ کرانی چاہیے ۔کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ آر ایس ایس کے ایک سینئر لیڈر نے بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ پر جنسی استحصال کے سنگین الزامات لگائے ہیں۔ ان الزامات کی تحقیقات ہونی چاہئے اور بی جے پی کو فوری طور پر اس لیڈر کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا ’’جنسی استحصال جیسے سنگین معاملات کے ملزم امیت مالویہ کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جانی چاہیے۔ الزامات کی منصفانہ جانچ ہونی چاہیے۔ جرم کی سزا اسی صورت میں ممکن ہے جب بی جے پی پہلے ایسے شخص کو عہدے سے ہٹائے اور سیاسی تحفظ فراہم کرنے کے بجائے بیٹیوں کے ساتھ کھڑے ہو کر درندے کو سزا دلانے کی پہل کرے۔ اب اس شخص کو حکمراں پارٹی میں کسی بھی عہدے پر فائز ہونے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔ مالویہ پر سنگھ کنبے کے لیڈر شانتنو سنہا کے الزام سے نہ صرف بی جے پی بلکہ مغرب بنگال سمیت پورے ملک میں ہلچل مچ گئی ہے۔ ‘‘
محترمہ شرینیٹ نے کہا ’’امیت مالویہ کی درنگی بے نقاب کرنے والے شانتنو سنہا مغربی بنگال کے بی جے پی لیڈر راہل سنہا کے بھائی ہیں۔ شانتنو جو کہ اے بی وی پی کے رکن تھے، نے کہا ہے کہ مالویہ بنگال میں خواتین کا جنسی استحصال کرتے ہیں۔ بنگال کے لیڈروں میں دوڑ لگی ہے کہ اس درندے کو خواتین کون فراہم کون کرے گا۔ مالویہ پر نہ صرف بنگال کے فائیو اسٹار ہوٹلوں میں بلکہ بی جے پی کے دفتر میں بھی جنسی استحصال کا الزام لگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا خواتین مخالف چہرہ پہلے بھی سامنے آچکا ہے۔ ہاتھرس سے لے کر اناؤ، لکھیم پور، اتراکھنڈ کی انکیتا بھنڈاری، گجرات کی بلقیس بانو، آئی آئی ٹی بی ایچ یو کے بدمعاشوں اور اس ملک کی سب سے ہونہار بیٹیوں کے ساتھ بی جے پی لیڈروں نے بدسلوکی کی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا