نئی دہلی، // عام آدمی پارٹی (آپ) کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے اتحادیوں کا احترام نہ کرکے یہ واضح اشارہ د دیدیا ہے کہ اس نے اپنے اتحادیوں کو ختم کرنا شروع کر دیا ہے۔
مسٹر سنگھ نے منگل کو کہا کہ انڈیا اتحاد کی پارٹیوں کو جس بات کا خدشہ تھا وہ سچ ثابت ہونے والا ہے۔ اس حکومت میں این ڈی اے کے اراکین کو داخلہ، دفاع، خزانہ، خارجہ، تجارت، ریلوے، سڑک، زراعت، تعلیم، صحت اور ٹیلی کام میں سے کوئی وزارت نہیں ملی۔ انہیں صرف وزارت کے طور پر ان کے ہاتھ میں جھنجھلاہٹ دی گئی۔ بی جے پی نے واضح طور پر یہ پہلا اشارہ دیا ہے کہ وزارت کی تقسیم کے بعد اس کے اتحادیوں کو نیچا دکھانے اور ان کی طاقت کو آہستہ آہستہ ختم کرنے کا رجحان اور کام کرنے کا انداز شروع ہو گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے پچھلے 10 برسوں میں ملک کے اندر جوڑ توڑ اور اراکین اسمبلی اور اراکین پارلیمنٹ کی ہارس ٹریڈنگ کرکے پارٹیوں کو توڑا ہے۔ این ڈی اے میں شامل اپنے حلیفوں کو یہ ہنگامہ خیز وزارتیں دینے کے بعد ان کا اگلا قدم ان پارٹیوں کو ختم کرنا ہوگا۔
آپ کے لیڈر نے کہا کہ اگر غلطی سے بھی بی جے پی کے اسپیکر بن جاتے ہیں تو ان کے لیے تین بڑے خطرات ہیں۔ بابا صاحب امبیڈکر کے لکھے ہوئے آئین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جائے گا۔ این ڈی اے میں شامل تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی)، جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی-یو)، جنتا دل سیکولر (جے ڈی-ایس) اور راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) ان تمام چھوٹی سے بڑی پارٹیوں کو توڑ کر بی جے پی میں شامل کرلیا جائے گا ۔ اگر کوئی رکن پارلیمنٹ حکومت کے بل کے خلاف آواز اٹھاتا ہے تو اسے مارشلوں کے ذریعے نکال باہر کیا جائے گا۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ میں ٹی ڈی پی، جے ڈی یو جیسی جماعتوں سے درخواست کروں گا کہ کم از کم لوک سبھا اسپیکر اپنا بنائیں۔ یہ آپ کی جماعتوں کے بہترین مفاد میں ہے۔ بابا صاحب امبیڈکر کے آئین، ہندوستان کی جمہوریت اور ملک کی پارلیمانی روایات کے مفاد میں ہے کہ لوک سبھا کا اسپیکر ٹی ڈی پی سے ہو۔