یواین آئی
نئی دہلی؍؍قومی انسانی حقوق کمیشن نے بہار میں ایک قبائلی خاتون کے ساتھ بدسلوکی اور اس کا منڈن کرائے جانے کے واقعہ پر از خود نوٹس لیتے ہوئے ریاستی حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے۔کمیشن کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ ایک ریلیز کے مطابق کمیشن نے میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں کی بنیاد پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے یہ کارروائی شروع کی ہے۔ کمیشن نے بہار کے چیف سکریٹری اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس واقعہ کے سلسلے میں کی گئی کارروائی پر چار ہفتوں کے اندر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔نوٹس کے جواب میں کمیشن نے واقعے سے متعلق ایف آئی آر کے اندراج، خاتون پر ذہنی اور جسمانی تشدد اور اس کے معاوضے کی حیثیت وغیرہ سے متعلق تفصیلات طلب کی ہیں۔کمیشن نے کہا کہ خبر کا مواد اگر سچ ہے تو یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا سنگین مسئلہ ہے اور یہ تشویشناک ہے۔قابل ذکر ہے کہ 11 ستمبر کو میڈیا رپورٹ کے مطابق 8 ستمبر کو ارریہ ضلع کے رانی گنج علاقے میں مردوں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر ایک درج فہرست قبائل کی خاتون کا سر منڈوادیا۔ رپورٹ کے مطابق اس فعل میں ملوث افراد کا کہنا تھا کہ خاتون کے اسی گاؤں کے ایک شخص کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے۔ رپورٹ کے مطابق ہجوم نے خاتون کے ساتھ ناروا سلوک کے واقعے کی ویڈیو بھی بنائی اور اسے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دیا۔