بھوج پترا کے ساتھ اتراکھنڈ میں خواتین کی معاشی حالت بہتر ہو رہی ہے:وزیراعظم

0
0

نئی دہلی، 30 جولائی (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھوج پترا سے اتراکھنڈ میں خواتین کی معاشی حالت بہتر ہو رہی ہے اور یہ ثقافت اور روایت کو بچانے کے ساتھ ترقی کا راستہ بن رہی ہے۔
آل انڈیا ریڈیو پر اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام من کی بات میں اتوار کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ دیو بھومی اتراکھنڈ کی کچھ ماؤں اور بہنوں کی طرف سے مجھے لکھے گئے خطوط دل کو چھو لینے والے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیٹے کو ، اپنے بھائی کو بہت سارا آشیرواد یا ہے ۔ انہوں نے لکھا ہے کہ – انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ہمارا قدیم ثقافتی ورثہ ’بھوج پتر‘ ان کی روزی روٹی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ سارا معاملہ کیا ہے!
مسٹر مودی نے کہا کہ یہ خط مجھے چمولی ضلع کی نیتی مانا وادی کی خواتین نے لکھے ہیں ۔ یہ وہی خواتین ہیں ، جنہوں نے مجھے گزشتہ سال اکتوبر میں بھوج پتر پر ایک انوکھا آرٹ ورک پیش کیا تھا۔ یہ تحفہ پا کر میں بھی بہت خوش ہوا۔ بہر حال، قدیم زمانے سے، ہمارے صحیفے اور کتابیں ان بھوج پتروں پر محفوظ ہیں۔ بھوج پتر پر مہابھارت بھی لکھی گئی تھی۔ آج دیو بھومی کی یہ خواتین بھوج پتر سے بہت خوبصورت نوادرات اور یادگاریں بنا رہی ہیں۔ مانا گاؤں کے دورے کے دوران میں نے ان کی انوکھی کوشش کو سراہا تھا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ میں نے دیو بھومی آنے والے سیاحوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنے دورے کے دوران زیادہ سے زیادہ مقامی مصنوعات خریدیں۔ وہاں اس کا بڑا اثر ہوا ہے۔ آج بھوج پتر کی مصنوعات یہاں آنے والے یاتریوں کو بہت پسند ہیں اور وہ اسے اچھی قیمت پر خرید بھی رہے ہیں۔ بھوج پتر کا یہ قدیم ورثہ اتراکھنڈ کی خواتین کی زندگیوں میں خوشیوں کے نئے رنگ بھر رہا ہے۔ مجھے یہ جان کر بھی خوشی ہوئی کہ ریاستی حکومت خواتین کو بھوج پتر سے نئی نئی مصنوعات بنانے کی تربیت بھی دے رہی ہے۔
مسٹر مودی نے کاہ کہ ریاستی حکومت نے بھوج پتر کی نایاب نسلوں کے تحفظ کے لیے بھی ایک مہم بھی شروع کی ہے۔ جن علاقوں کو کبھی ملک کا آخری حصہ سمجھا جاتا تھا ، اب انہیں ملک کا پہلا گاؤں سمجھ کر ترقی دی جا رہی ہے۔ یہ کوشش ہماری روایت اور ثقافت کے تحفظ کے ساتھ ساتھ معاشی ترقی کا ذریعہ بھی بن رہی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا