نیویارک ۔ 6؍ اکتوبر۔ ایم این این۔ ہندوستان نے جاپان پر شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل تجربے کی سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ اقدام خطے اور اس سے باہر کے امن و سلامتی کو متاثر کرے گا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے، اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل نمائندہ، روچیرا کمبوج نے ڈی پی آر کے (ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا)سے متعلق یو این ایس سی کی متعلقہ قراردادوں کے مکمل نفاذ پر زور دیا۔ 15 رکنی کونسل کا اجلاس بدھ کو اس وقت ہوا جب شمالی کوریا کی جانب سے منگل کو بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا گیا جو پانچ سالوں میں پہلی بار جاپان پر چڑھا اور وہاں کے رہائشیوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا اشارہ دیا۔ شمالی کوریا نے منگل کے روز اپنے اب تک کے سب سے طویل ہتھیاروں کا تجربہ کیا، جوہری صلاحیت کے حامل بیلسٹک میزائل نے جاپان کے اوپر سے پرواز کی، جس کے بعد ٹوکیو نے رہائشیوں کو پناہ گاہوں میں منتقل ہونے کی اپیل کی۔ بھارتی مندوبین محترمہ کمبوج نے کہا کہ ہندوستان ہمارے خطے میں ڈی پی آر کے سے متعلق جوہری اور میزائل ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ سے نمٹنے کی اہمیت کو بھی دہرانا چاہے گا۔ ان روابط کا ہندوستان سمیت خطے میں امن اور سلامتی پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اس لیے ہم جوہری تخفیف کے لیے اپنی مسلسل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کونسل کو ان مسائل کے بارے میں بھی یاد دلایا جن سے "عالمی جنوب” کو گزرنا پڑتا ہے۔ "لہٰذا، یہ ضروری ہے کہ امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے تمام کوششیں جاری رکھیں۔ جزیرہ نما کوریا میں امن و سلامتی کو یقینی بنانا ہمارے اجتماعی مفاد میں ہے، ہم اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بات چیت اور سفارت کاری کی حمایت جاری رکھیں گے۔ قبل ازیں اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے بھی شمالی کوریا کی کارروائی کی مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ شمالی کوریا کو اس کونسل کے دو ارکان کی جانب سے مکمل تحفظ حاصل ہے۔