ڈاکٹر فاروق اور عمر عبداللہ کو امن کیلئے خطرہ قرار دینا بدقسمی
سرینگر؍:کے این ایس / نیشنل کانفرنس نے بی جے پی لیڈروں کے حالیہ بیانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیانات فرقعہ پرستی،تعصب اور خرمن امن میں آگ ڈالنے کے مترادف ہے۔انہوں نے لیڈراں کو متنبہ کیا کہ وہ مشتعل انگیز بیان بازی سے پرہیز کریں۔کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق نیشنل کانفرنس نے الزام عائد کیا ’’ مرکز میں موجودہ سرکار کشمیر دشمن پالیسی پر مبنی ہے،اور انہوں نے کشمیر سے متعلق سخت گیر پالیسی اپنا کر ملک کا اتحاد،آزادی اور سالمیت کو خطرے میں ڈال دیا اور ہندوستان کی جمہوریت اور آئینی بالا دستی کو شدید زک پہنچایا‘‘۔بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ جس آئین ہند اور جمہوری اصولوں کے تحت اہل کشمیر کو خصوصی پوزیشن دی گئی تھی ان سے وہ وہ مرحوم کئے گئے جو جمہوریت پر کاری ضرب ہے۔نیشنل کانفرنس نے کہا کہ بدقسمتی سے بی جے پی کے ذمہ در لیڈراں جو اعلیٰ عہدوں پر فائر ہیں،ڈاکٹرفاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کی رہائی کو امن کیلئے خطرہ قرار دیں رہے ہیں۔نیشنل کانفرنس نے اس طرح کی بیان بازی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے افسوس کیا۔بیان کے مطابق پارٹی نے ان بیان کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرحوم شیخ محمد عبداللہ ہی تھے،جس نے جموں کشمیر کے لوگوں کو اپنے بنیادی حقوق دلائے اور شخصی راج سے نجات دلائی۔بیان میں کہا گیا کہ مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے ہمیشہ بھائی چارے کی مشعل کو فروزاں رکھا۔انہوں نے کہا کہ یہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ ہی تھے،جنہوں نے1990سے1996کے تباہ کن دور میں حالات کو ڈگر پر لایا،اور ہمیشہ امن و امان اور تعمیر و ترقی میں ریاست کو آگے لیجانے کیلئے جدوجہد کی۔ بیان کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے دور اقتدار میں18لاکھ سیاح اور یاتری وارد کشمیر ہوئے اور ریاست ایک بہترین دور سے گزری۔