بھاجپا کو کوٹرنکہ مخالف نہیں ہونا چاہئے : پی ڈی پی

0
0

ضلع صدر راجوری نے کابینہ اجلاس میں کچھ وزراءکی کوٹرنکہ مخالفت کو افسوس ناک قرار دیا
لازوال ڈیسک
راجوری// پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی راجوری نے بھاجپا کے ان لیڈران کو آڑے ہاتھوں لیا ہے جنہوں نے حالیہ دنوںکابینہ اجلاس میں کوٹرنکہ میں ایڈیشنل ڈی سی بٹھانے کی مخالفت کی۔ پی ڈی پی کے ضلع صدر راجوری اعجاز احمد مرزا نے پریس بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ معروف اخبارات میں حالیہ روز کے کابینہ اجلاس کے حوالے سے بھاجپا لیڈروں کی طرف سے کوٹرنکہ مخالف خبریں شائع ہوئی ہیں ان سے بھاجپا کے کچھ لیڈران کی ذہنیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ پی ڈی پی لیڈر نے بتایا کہ بھاجپا لیڈروں کو کسی بھی علاقے کی ترقی کی مخالفت نہیں کرنی چاہئے کیونکہ ترقی ہر علاقے کا حق ہے اور ایک قومی سطح کی پارٹی سے اس طرح کی علاقائی ذہنیت افسوس ناک ہے۔ اعجاز مرزا نے بتایا کہ کوٹرنکہ میں ایڈیشنل ڈی سی کی تعیناتی ایک بڑا قدم تھا جو وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے لوگوں کی مانگ کے بعد لیا تھا اور پی ڈی پی اس کا خیر مقدم کرتی ہے اور کوٹرنکہ کی عوام کے پیچھے کھڑی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ سیاستدان اس معاملے کو کوئی اور ہی رنگت دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جن لیڈروں کو بلاور ، بسوہلی اور بھدرواہ میں اے ڈی سی قابل قبول ہے ان کو کوٹرنکہ کی مخالفت میں سامنے نہیں آنا چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ لیڈر اس طرح کے معاملات اٹھاکر خود کو بے نقاب کررہے ہیں ۔ کوٹرنکہ میں اے ڈی سی پوسٹ دینے سے لوگوں کو کافی سہولیت ملی ہے اور یہ یہاں کے لوگوں کا حق تھا ۔ ”ہم کسی دوسرے علاقے کے حق کو چھینے کی بات نہیں کرتے ہیں بلکہ ہم نوشہراہ ، کالاکوٹ اور سندر بنی میں بھی اے ڈی سی دفتر کھولنے کی مانگ کرتے ہیں لیکن بھاجپا کو دوسروں کی مانگ پوری کرنے کےلئے کوٹڑنکہ کی مخالفت نہیں کرنی چاہئے  انہوں نے بتایا کہ اگر بھاجپا لیڈروں کو اے ڈی سی پوسٹ پر بات ہی کرنی ہے تو پھر بھدرواہ، بلاور اور بسوہلی پر بھی بات ہونی چاہئے جبکہ ہم بھدرواہ بسوہلی یا بلاور کیخلاف بھی نہیں ہیں اور ان لوگوں کو اپنا حق ملا ہے لیکن کوٹرنکہ کی مخالفت کر کے کچھ لیڈران لوگوں کے سامنے بے نقاب ہوگئے ہیں۔ انہوں نے محبوبہ مفتی سے مانگ کی ہے کہ وہ اس طرح کے لیڈران کے دباﺅ میں نہ آئیں اور اپنا کام خوش اسلوبی سے انجام دیں تاکہ ریاست میں ترقی اور خوشحالی لائی جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ڈی پی لوگوں کو حق دینے کےلئے وجود میں آئی اور محبوبہ مفتی ایک ایک علاقے میں خود جاکر لوگوں سے بات کرتی ہیں اور ان کے معاملات حق کرتی ہیں لیکن اقتدار میں رہ کر کچھ لیڈران سرکاری فیصلوں کی ہی مخالفت کرتے ہیں اور ان لوگوں کو اپنے کاموں سے باز اانا چاہئے اور سرکاری کام پر دھیان دینا چاہئے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا