بچّوں کے لئے اور آپ کے اندر کے بچّے کے لئے ماہنامہ انشا ء کا 28 واں خاص شمارہ ’’ بچوں کے بہترین ہندی فلمی گیت‘‘

0
0

 

کلکتہ //
بچوّں کا ادب کیا ہوسکتا ہے ، اس سوال کا جواب مشکل نظرآتا ہے۔ بچوں کے لئے شائع کئے گئے شاعری کے جدید مجموعوں میں کلاسیکی زبان او رمحدود موضوعات نظر آتے ہیں۔ رسالوں میں بھی جو نظمیں اور غزلیں چھپتی ہیں وہ اسمعٰیل میرٹھی کے معیار کو نہیں چُھوتیں۔ ان میں نیاپن کم ملتا ہے۔
ماہنامہ انشاء اپنی اشاعت کے 39ویں سال کے آغاز میں ’’بچوّں کے بہترین ہندی فلمی گیت ‘‘ عنوان سے اپنا 28 واں خاص شمارہ آئندہ یومِ اطفال یعنی چلڈرنس ڈے کے موقع پر شائع کرے گا۔ فلموں سے اخذ کئے جانے کے باوجود یہ مجوّزہ شمارہ موضوعات ، اسلوب، زبان اور ہیئت کے اعتبار سے بلاشک وشبہ بچوں کا بہترین منظوم ادب کہلائے گا۔ یہ گیت اپنے وقت کے بہترین اردو نغمہ نگاروں نے لکھے، بہترین موسیقاروں نے ان کی دُھنیں تیار کیں، بہترین گلوکاروں نے انہیں اپنی آواز یں دیں اورباکمال ہدایتکاروں نے انہیں اعلیٰ ترین سنیما ئی تکنیک کے ذریعہ فلمی کہانیوں او رمنظر ناموں میں سیٹ کیا۔
مدیر انشاء ف۔ س۔ اعجاز نے اردو صحافت کو نئی راہیں دکھائی ہیں۔ مذکورہ خاص اشاعت میں انہوںنے 1947سے اب تک بچوں کے تقریباً تمام کامیاب فلمی نغمات آپ کے بچوں اور خود آپ کے اندر کے بچّے کے لئے یکجا کردیے ہیں ۔ ان گیتوں میں ڈاکٹر اقبال کی لکھی بچّے کی دعا ’’لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنّا میری‘‘ اور فلم ’’بھائی بہن ‘‘سے لی گئی اُن کے ترانۂ ہندی ’’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا ‘‘ کی راجہ مہدی علی خان کی تضمین بھی شامل ہے۔ ’’درد‘‘ فلم کے لئے شکیل بدایونی کی لکھی یتیموں کی فریا د ’’ ہم درد کا افسانہ دنیا کو سنادیںگے ‘‘ جس کی طرز نوشاد صاحب نے 1947میںبنائی اور جسے شمشاد بیگم نے پُردرد آوازمیں کورَس میں، گایا اس انتخاب میں شامل ہے۔ بچوں کے اِن گیتوں میں لوریاں، فنٹاسیز ، سماجی ، سیاسی رنگ کے گیتوں کے علاوہ ماں باپ ، بھائی بہن کے باہمی شفقت و محبت کے سدا بہار معصومانہ گیت شامل ہیں۔
انشاء کا 27واںخاص شمارہ راجندر کرشن نمبر تھاجس نے فلم فیئر ایوارڈ یافتہ اردو شاعر و نغمہ نگاراوراسکرپٹ رائٹر آنجہانی راجندر کرشن کو پہلا علمی وادبی اعزاز بخشا جس کے بعد حیرت انگیز طور پر یو ٹیوب کے مختلف پور ٹلز میں اس فنکار کے کارناموں کو پہلے سے زیادہ اجاگر کیاجانے لگاہے۔
’’ بچوّں کے بہترین ہندی فلمی گیت‘‘ شمارے کے بارے میں مزید تفصیلات کا انتظار کیجئے۔ اسے دیکھ کر لوگ سوچیں گے کیا بچوں کا منظوم ادب ایسا بھی ہوسکتاہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا