آئے دنوں موبائل فون ہماری زندگیوں کا ایک اہم حصہ بنتا جا رہا ہے۔جہاں آج ہم لوگ موبائل فون کے بنا ایک پل نہیں گزار سکتے اور ہمارے سارے کام فون کے ذریعے ہی ہوتے ہے۔ وہیں اگر ہم دیکھے تو آج کل ہر چھوٹے سے چھوٹے بچے اور ہر نوجوان کے ہاتھ میں موبائل فون دیکھنے کو ملتا ہے۔لیکن افسوس اس بات کا ہے جس عمر میں ہمیں بچوں کو اخلاق اور آداب سیکھانا چاہئے اس وقت میں ہم انہیں موبائل فون تھما دیتے ہے۔پھر جیسے جیسے وقت بڑھتا جاتا ہے موبائل فون عادت بنتا جاتا ہے۔ یہاں ایک بات قابل ذکر ہے کہ ہر چیز کے دو پہلو ہوتے ہے ویسے ہی موبائل فون کے بھی دو پہلو ہیں اس کے نقصان بھی ہیں اور فائدے بھی۔وہیں اگر ہم موبائل کے فائدوں کی بات کریں تو ہم گھر بیٹھے ہر قسم کی معلومات حاصل کر سکتے ہیں، ہر طرح کی خبریں حاصل کر سکتے ہیں۔علاوہ ازیں موبائل فون آج کے دور میں بچوں کے لئے بھی تعلیم کا ایک اہم ذریعہ بنتا جا رہا ہے۔بلکہ دوسرے لفظوں میں کہا جائے ایک رواج سے بن گیا ہے آن لائن تعلیم کے نام پر بچے موبائل کیلئے ضد کرتے ہیں اور والدین بغیر ان کے مستقبل کی پرواہ کئے موبائل فون خرید دیتے ہیں۔لیکن وہیں بچے فون کا استعمال پڑھائی کی جگہ گیمز ، چیٹ فیس بک،انسٹا چلانے پر گزار دیتے ہیں۔گھنٹوں موبائل فون چلانے میں گزار دیتے ہیں اور اپنا قیمتی وقت موبائل فون پہ صرف کر دیتے ہیں۔وہیں اس کی وجہ سے بچوں کی صحت پر بھی مضر اثرات پڑ رہے ہیں۔کیونکہ موبائل سکرین کی روشنی اور لگاتار آنکھیں جمائے رکھنے سے آنکھوں کی نظر کمزور ہوتی ہے جو کہ آج کل ہمارے بچوں میں عام پائی جا رہی ہے۔اس کے علاوہ لمبے عرصے تک موبائل فون استعمال کرنے سے گردن اور کندھوں میں درد ہو سکتی ہے۔موبائل فون سے نکلنے والی رادیشنز سے بھی صحت پر اثر پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ رات کو موبائل فون استعمال کرنے سی نیند میں کمی آتی ہے، اسٹریس ، بیچینی، اور ذہنی دباؤ کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔وہیں ان نقصانات سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں۔انہیں موبائل فون کا مناسب استعمال کرنے کی تلقین کی جائے۔