بنیادی ڈھانچہ بہتر تعمیر ہو

0
0

بنیادی ڈھانچے کا انحصار مختلف اداروں کی سرکاری عمارتوں پر ہے اور کئی محکموں کے پاس اپنی عمارتیں موجود ہیں لیکن سرکاری خزانے سے بنائی جانے والی کئی عمارتیں مختلف علاقہ جات میں کھنڈرات میں تبدیل ہوگئی ہیں اور اْن کو عوامی کام میں نہیں لایا گیا ہے۔کسی بھی محکمہ کو اس جانب دھیان نہیں ہے۔ طبی ڈھانچہ جس سے بیشتر علاقے محروم ہیں لیکن محکمہ ہذا کی عمارتوں کے لئے دور دراز علاقوں میں لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں روپے خرچ کرکے عمارتوں کو بنایا گیا ہے اور وہ عمارتیں مختلف وجوہات پر نہ سرکار نے اپنے کاموں میں لائی نہ محکمو ں کو اْن کی فکر ہوئی جس کی وجہ سے کئی علاقے ایسے مثا ل کے طور پر پیش کئے جاسکتے ہیں جن میں سرکاری عمارتیں موجود ہونے کے باوجود سرکاری محکمے کرائے کی عمارتوں میں کام کررہے ہیں۔ جسکوسرکاری مشینری کی غفلت شعاری سے تعبیر کیا جاسکتاہے۔ کئی عمارتیں ایسی بھی ہیں جن کی جگہ لینے سے پہلے مختلف ایس ا ر اوز کے تحت اراضی مالکان کو گھر کے فرد کی نوکری کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن نوکری نہ ملنے پر لوگوں نے عمارتوں کو تالے لگا کر رکھے ہیں یا پھر اْن کو اپنے کام میں لارہے ہیں۔ کئی عمارتیں ایسی ہیں جوکہ محکمہ تعمیرات عامہ نے تعمیر کی ہیں جنکو اج تک متعلقہ محکموں کے سپرد نہیں کیا گیا ہے جسکی وجہ سے وہ اب دور درازعلاقہ جا ت میں جنگلی جانوروں کے گھر یا پھر لوگوں کے مال مویشی با ندھنے کی جگہ بنے ہوئے ہیں۔کئی اہمیت کے حامل محکموں کی عمارتوں کو عوامی مقامات سے دور بنایا گیا جہاں وہ کھنڈرات میںتبدیل ہورہی ہیں۔ ایل جی کی قیادت کو اس طرف دھیان دینے کی اشد ضرورت ہے کہ سرکاری خزانے سے تعمیر کی جانے والی عوامی اہمیت کی عمارتیں اخر کھنڈرات میں تبدیل کیوں ہورہی ہیں۔ اس کے لئے ذمہ دارواں سے جواب طلبی بھی مختلف محکموں کے بنیادی ڈھانچے کو مضبو ط کرنے میں اہم رول ادا کرسکتی ہے۔ ایل جی انتظامیہ کو چاہئے کہ ایسانظام قائم کرے کہ دور دراز علاقہ جات میں جو سرکار ی عمارتیں کھنڈرات میں تبدیل ہوتی جارہی ہیں اْن کی تحقیقات ہواور اْن کے ساتھ جڑے عوامی معاملات کو افہام تفہیم کے ذریعہ حل کرکے اْن عمارتوں کی ضرورتوں کو پورا کرکے سرکار محکموں کے لئے استعمال کی جائیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا