بنگلہ دیش میں ہندوؤں اور دیگر تمام اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے: مودی

0
0

کہاپروفیسر محمد یونس کو ان کی نئی ذمہ داریاں سنبھالنے پرمیری نیک خواہشات
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍؍ وزیراعظم نریندر مودی نے بنگلہ دیش میں ہندووں اور دیگر تمام اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں، مودی نے کہا کہ پروفیسر محمد یونس کو ان کی نئی ذمہ داریاں سنبھالنے پرمیری نیک خواہشات۔ ہم ہندوؤں اور دیگر تمام اقلیتی برادریوں کے تحفظ اور تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے معمول پر جلد واپسی کی امید کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "ہندوستان امن، سلامتی اور ترقی کے لیے ہمارے دونوں لوگوں کی مشترکہ خواہشات کو پورا کرنے کے لیے بنگلہ دیش کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
84 سالہ یونس جمعرات کی سہ پہر ڈھاکہ واپس آئے اور ہوائی اڈے پر بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے ان کا استقبال کیا۔ یونس نے حملوں کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا کام امن و امان کو بحال کرنا ہے۔ اس سے پہلے دن میں، وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، "حملوں اور اقلیتوں کی صورتحال کے بارے میں، اس خاص مسئلے کو وزیر خارجہ (ایس جے شنکر) نے بھی اپنے از خود بیان (پارلیمنٹ میں) میں اٹھایا تھا۔ ہم اقلیتوں کی حیثیت کے حوالے سے بھی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ اقلیتوں کے تحفظ اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے گروہوں اور تنظیموں کی جانب سے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔ ہم ان اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن قدرتی طور پر اس وقت تک گہری تشویش میں رہیں گے جب تک امن و امان بظاہر بحال نہیں ہو جاتا۔ہم یہ بھی واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ ہر حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے تمام شہریوں کی بھلائی کو یقینی بنائے۔ ہم بنگلہ دیش میں امن و امان کی جلد بحالی کی امید کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’وہاں کے لوگوں کی خواہشات اور مفادات ہمارے لیے، ہندوستان اور اس کے عوام دونوں کے لیے سب سے اہم ہیں۔ ہم اس مقصد کو ذہن میں رکھ کر کام کریں گے۔ وزارت خارجہ امور کے ترجمان نے کہا کہ”ہم بنگلہ دیش میں حالیہ پیش رفت کے تمام پہلوؤں کا باریک بینی سے تجزیہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بنگلہ دیش میں حکام کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ ہندوستانی مشنوں، وہاں کام کرنے والے اہلکاروں اور اس ملک میں مقیم ہندوستانیوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔ بھارتی ہائی کمیشن نے امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے تک ویزہ آپریشن عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ہندوستانی ہائی کمیشن نے بنگلہ دیشی فوج اور حکام کے ساتھ مل کر ہندوستانی شہریوں کو سرحد تک محفوظ راستہ فراہم کیا ہے۔ ہندوستانی مشن نے نقل و حمل اور نقل و حرکت کے مسائل پر مشورہ دیا ہے اور پروازوں کے لئے ہوائی اڈے اور ایئر لائنز کے ساتھ ہم آہنگی بھی کی ہے، اور مشن کنٹرول روم نے گزشتہ دو دنوں میں 350 سے زیادہ کالوں کو اٹینڈ کیا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا