’بنکروں کی تعمیرکاسست سلسلہ سرحدی مکینوں کیلئے جان لیوا‘

0
0

بِلا اشتعال پاکستانی گولہ باری قابل مذمت، بے گناہ اور نہتے عوام کو نشانہ بنانابزدلانہ حرکت:ڈاکٹرشہنازگنائی

پونچھ؍؍ڈاکٹر شہناز گنائی سابقہ ایم۔ایل۔سی نے پونچھ سیکٹر میں حدِ متارکہ پرپاکستان کی جانب سے کی گئی حالیہ گولہ باری میں جاں بحق ہوئے افراد کے اہلِ خانہ کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ شہید ہوئے افراد کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر موصوفہ نے کہا کہ جواں سال افراد کی ناگہانی اموات سے اُنہیں گہرا دُکھ پہنچا ہے اور وہ اُن کی مغفرت و بُلند درجات کے لئے ربّ ِ لم یزل کی بارگاہ میںدُعاگو ہیں۔ موصوفہ نے پسماندگان کے صبرِ جمیل اور اُنہیں یہ صدمہ برداشت کرنے کے لئے بارگاہِ خُدا وندی میں خصوصی دُعا بھی کی۔ دریں اثناء ڈاکٹر شہنازگنائی نے میڈیکل کالج ہسپتال جموں میںحالیہ گولہ باری میں شدید زخمی ہوئے افراد کی مزاج پُرسی بھی کی اور ہسپتال انتظامیہ کو زخمی افراد کی ہر ممکن مدد کے لئے تلقین بھی کی۔ زخمیوں نے موصوفہ سے کہا کہ اُنہیں پونچھ ضلع انتظامیہ کی جانب سے محض دس ہزار روپے امداد دی گئی ہے جو جموں میں علاج کے لئے ناکافی ہے۔ بعد ازاں ڈاکٹر گنائی نے ڈپٹی کمشنر جموںمحترمہ سُشما چوہان سے بذریعہ ٹیلیفون پونچھ کے زخمیوں کی مُفت طبی امداد کے لئے پُوچھا تو اُنہوں نے کہا کہ اس بارے میں اُنہیں متعلقہ ضلع انتظامیہ سے کوئی اطلاع موصول نہیںہوئی ہے تاہم اُنہوں نے زخمیوں کی امداد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ دریں اثنا ء ڈاکٹر گنائی نے ہانریبل لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکریٹری مسٹر بِپُل پاٹھک سے پاکستانی گولہ باری سے فوت اور زخمی ہوئے افراد کے حق میں فوری ریلیف دیئے جانے کی بات کی جس پر اُنہوں نے جلد عمل درآمد کا یقین دِلایا۔ زخمی افراد کے وُرثہ نے ڈاکٹر گنائی کو بتایا کہ اس سیکٹر میں اس وقت تک ایک بنکر بھی تعمیر نہیں کیا گیاہے جس کی وجہ سے آئے روز اُنہیں جانی و مالی نُقصان کا خطرہ رہتا ہے ۔ اس پر محترمہ نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی انتظامیہ کو اس بابت متعدد بار بتا یا گیا ہے کہ ضلع پونچھ میں جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کا سب سے طویل ایل ۔او۔سی ہے جس پر بنکرز کی تعمیر نہایت ضروری ہے تاہم اس وقت تک اس پر کوئی توجہ نہیںدی گئی ہے۔ اُنہوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس جانب فوری عمل در آمد کے احکامات صادر کریں تاکہ مزید جانی و مالی نُقصان سے موضع بانڈی چیچییاں، قصبہ اور بنوت ڈھوکری کے عوام کو بچایا جا سکے۔ اُنہوں نے انتظامیہ سے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ جاں بحق ہوئے افراد اور دیگر متاثرین کوریلیف کی ادائیگی میں انسانی ہمدردی کے تحت فوری اقدام اُٹھائیں تاکہ متاثرین کو مزید دُشواریوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ڈاکٹر موصوفہ نے ایل۔او۔سی کے باشندگان کے مسائل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُن کا صرف اتنا قصور ہے کہ وہ حدِ متارکہ پر رہائش پذیر ہیں اور اُن کے مسائل کی طرف کسی کی بھی نظر نہیں ہے۔ محترمہ نے پاکستانی انتظامیہ کی جانب سے سِول علاقوںمیں کی گئی اس بِلا اشتعال گولہ باری کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس سے بے گناہ اور نہتے عوام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ڈاکٹر موصوفہ نے کہا کہ اُنہیں اس بات پر انتہائی افسوس ہوا کہ بانڈی چیچیاںمیں زخمی افراد کو نجی گاڑی سے ہسپتال پہنچایا گیا جب کہ اُنہوں نے اپنے سی۔ڈی۔فنڈ سے پی۔ایچ۔سی بانڈی چیچیاںکے لئے ایمبولینس بھی فراہم کرائی تھی جو موقع پر موجود نہیں ہے جس کی پونچھ ہسپتال انتظامیہ ذمہ دار ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اِنہی ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے اُنہوں نے یہ ایمبولینس فراہم کرائی تھی جو بد قسمتی سے انتظامیہ کی نا اہلی سے عوام ِ علاقہ کے کام نہ آ سکی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا