بلینی نالہ: جموں کا خونی نالہ!

0
0

اربابِ اقتدار کی عدم توجہی کی بدترین مثال

جموں شہر کے قریب بلینی نالہ جو توی ندی سے ملتا ہے، کٹرہ کے پہاڑوں سے کئی چھوٹے نالوں کا سنگم ہے۔ یہ نالہ یہاں کے سیکڑوں دیہاتوں کے لئے ایک نعمت ہے، لیکن موسم برسات میں یہ نالہ ایک خوفناک عذاب بن جاتا ہے۔ خاص طور پر جب موسلا دھار بارش ہوتی ہے، تو یہ نالہ سیلابی ریلے اور طغیانی کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔ اس دوران، درجنوں دیہات کے لوگ، جو سڑکوں اور پلوں سے محروم ہیں، کرفیو جیسی صورتحال میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ وہ نہ تو نالہ پار کر سکتے ہیں اور نہ ہی شہر تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں، جس سے ان کی زندگیوں میں مشکلات کا ایک نیا باب شروع ہو جاتا ہے۔
بلینی نالہ کے نزدیک واقع پنچایت پنجگرائیں، جو جموں شہر سے تقریباً بیس بائیس کلومیٹر دور ہے، سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے۔ اس علاقے کے دیہات اپردھمونی، مانگا، کوارہ، مناہ، بڈسو، کلیتراں وغیرہ میں متعدد مقامات پر فُٹ بریجز کی تعمیر نہایت ضروری ہے۔ لیکن اربابِ اقتدار نے کبھی یہاں کے غریب عوام، جن میں اکثریت قبائلی اور درج فہرست ذاتوں کے لوگوں کی ہے، کی فلاح و بہبود اور جان و مال کی حفاظت کی فکر نہیں کی۔یہاں کے لوگ ہر سال برسات کے موسم میں ایک اذیت ناک صورتحال سے گزرتے ہیں۔
سیلابی ریلے ان کے گھروں، فصلوں اور مال مویشیوں کو تباہ کر دیتے ہیں۔ اسکول جانے والے بچے، مریض اور بزرگ اس نالے کو پار نہیں کر سکتے، جس سے ان کی زندگی میں مزید مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ حکومت کی طرف سے بارہا وعدے کئے گئے، لیکن عملی اقدامات کی کمی کی وجہ سے یہ لوگ ہمیشہ مشکلات کا شکار رہتے ہیں۔اس عدم توجہی کی وجہ سے نہ صرف لوگوں کی زندگی خطرے میں پڑی ہے بلکہ ان کی معیشت بھی تباہ ہو رہی ہے۔ دیہاتوں کا شہر سے کٹ جانا نہ صرف ان کے لئے مالی نقصانات کا باعث بنتا ہے بلکہ ان کی روزمرہ کی زندگی بھی شدید متاثر ہوتی ہے۔
حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر ان علاقوں میں فُٹ بریجز کی تعمیر کرے تاکہ لوگ برسات کے موسم میں اس خونی نالے سے محفوظ رہ سکیں۔ مزید برآں، مستقل بنیادوں پر سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مناسب منصوبہ بندی اور انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائے اور ان کی زندگی کو بہتر بنائے۔
بلینی نالہ جو جموں کے دیہاتوں کے لئے ایک نعمت بھی ہو سکتا ہے، اربابِ اقتدار کی عدم توجہی کی وجہ سے ایک خونی نالہ بن چکا ہے۔ حکومت کی فوری توجہ اور اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ اس علاقے کے لوگ ایک بہتر زندگی گزار سکیں۔ اگر حکومت نے فوری طور پر اقدامات نہ کئے تو یہ نالہ ہر سال مزید تباہی مچاتا رہے گا اور لوگ اپنی جان و مال کی حفاظت کے لئے بے بس رہیں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا