محمد خالد داروگر ، سانتا کروز ، ممبئی
ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) کے سائنسدانوں نے چاند کے جنوبی قطب پر چندریان 3/اتار کر خلا کی دنیا میں تاریخ رقم کردی اور اس طرح ہندوستان نے عالمی گرو بننے کی سمت میں بڑی چھلانگ لگاتے ہوئے بدھ کو چاند کے اس حصے پر قومی پرچم لہرایا جہاں آج تک کوئی بھی دوسرا ملک نہیں پہنچ سکا ہے۔ اس عظیم کامیابی پر پورے ملک میں ہر جگہ جشن کا ماحول ہے اور ہر کوئی پھولے نہیں سما رہا ہے اور دنیا کے دوسرے ممالک بھی ہندوستان کی اس غیر معمولی کامیابی پر مبارکباد دے رہے ہیں اور ہمارے پڑوسی ملک پاکستان میں بھی ہندوستان کی چاند پر پہنچنے کی کامیابی پر اس طرح جشن منایا جارہا ہے جیسے یہ کامیابی خود پاکستانیوں نے حاصل کی ہو۔ ہندوستان خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) کی چندریان 3/کی کامیابی پر پوری دنیا میں ہندوستان کا سر فخر سے بلند ہوگیا اور ہمارا نام تاریخ میں بلندیوں کی سب سے بڑی اونچائی پر پہنچ گیا اور جشن کا یہ سماں جاری تھا اور یہ خمار ابھی اترا ہی نہیں تھا کہ اترپردیش کے مظفرنگر میں منصور پور تھانہ کے تحت آنے والے کھبارپور گاؤں کے ایک اسکول میں مذہب کی بنیاد پر مسلم طالب علم کو پیٹنے اور دیگر طلبہ سے پٹوانے کا دردناک ویڈیو منظرِ عام پر آیا ہے جس نے سماج میں پھیلی ہوئی نفرت کی تمام انتہا کو پار کر دیا ہے۔
شاہ پور سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع کھبارپور کے نیہا پبلک اسکول کے اس ویڈیو میں خاتون ٹیچر جس کی شناخت ترپت گپتا تیاگی کے طور پر ہوئی ہے ، یہ کہتی سنی جاسکتی ہے کہ "جتنے بھی مسلمان بچے ہیں ان کو پیٹتی ہوں۔” ویڈیو میں وہ التمش نامی مسلم بچہ کو کلاس میں موجود اکثریتی فرقہ کے بچوں سے باری باری پٹوا بھی رہی ہے اور وہ مسلم بچہ رو رہا ہے لیکن اس پتھر دل خاتون ٹیچر کو اس پر بلکل ترس نہیں آرہے بلکہ وہ ہندو طلبہ سے کہہ رہی ہے ذرا زور سے مارو۔ ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر چہار جانب مذمت کی جارہی ہے اور زبردست غم وغصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔ اس وقت یہ ویڈیو ملکی میڈیا پر پوری طرح چھایا ہوا ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ ویڈیو ملک ہی میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں تیزی کے ساتھ بڑے پیمانے پر وائرل ہوا اور تمام میڈیا چینلوں پر اس بحث ومباحثہ جاری ہے۔ گودی میڈیا اور ہندوتوا وادیوں اس واقعہ کو جسٹی فائی کرنے کی بھرپور کوششوں میں لگے ہوئے ہیں اور اس خاتون ٹیچر کے معذور ہونے کی دہائی دے رہے ہیں۔ اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مودی سرکار کے اقتدار میں آنے کے بعد ان 9/سالوں انہوں نے ہندو سماج کو پستی کی نچلی سطح میں پہنچادیا ہے اور یہاں پر بلتکاریوں کو سنسکاری بتاکر پھول مالائیں پہنایا جاتا ہے اور موب لنچنگ کے گنہگاروں کا پرتپاک خیرمقدم کرکے ان کا استقبال کیا جاتا ہے اور سماج میں مٹھایاں تقسیم کی جاتی ہے۔ بی جے پی کے اقتدار میں آنے بعد ہندو سماج پوری طرح دنیا میں بینقاب ہوگیاہے اور اس کی ساری گندگی باہر آکر سماج میں بہہ رہی ہے جس کی وجہ تعفن اْٹھنے لگا ہے۔جہاں چاند کو فتح کرکے ہندوستان بلندیوں کی نئی منزلوں پر پہنچ گیا تھا اور پوری دنیا ہندوستان کی قابلیت کی معترف دکھائی دے رہی تھی۔ لیکن اسکول میں ایک خاتون ٹیچر کے کہنے پر ہندو طلبہ کے ذریعے مسلم طلبہ کو پٹائے جانے والے واقعہ نے ہندوستان کو بلندی سے اس طرح زمین میں پٹکا ہے کہ وہ پستی کی سب سے نچلی سطح میں جا گرا ہے اور اسے منہ چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی ہے۔ خلائی مشن کی عظیم الشان کامیابی اخلاقی پستی میں گم ہوکر رہ گئی ہے۔