بلاک میڈیکل آفیسر کنڈی کا پی ایچ سی بدھل کا دورہ

0
0

پی ایچ سی بدھل میں اسٹاف کی کمی اور الٹراساؤنڈ مشین کی عدم دستیابی عوام نے برہمی کا اظہارکیا
سید زاہد
بدھل // ہفتہ کو بلاک میڈیکل آفیسر کنڈی ڈاکٹر ونود کمار بھٹ نے پرائمری ہیلتھ سنٹر بدھل کا دورہ کیا پی ایچ سی بدھل میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی خدمات کا جائزہ لیا بلاک میڈیکل آفیسر کنڈی کے دورہ کے دوران مقامی لوگوں بلاک میڈیکل آفیسر کنڈی کے ساتھ پرائمری ہیلتھ سینٹر بدھل میں ملاقی ہوے ہیلتھ سنٹر بدھل میں الٹراساؤنڈ مشین اور ڈیجیٹل ایکسرے مشین کی عدم دستیابی پی ایچ سی میں عملے کی کمی کو لے کر مقامی لوگوں نے برہمی کا اظہار کیا۔ موجودہ حکومت اور ایل جی انتظامیہ جموں و کشمیر کے دور دراز علاقوں میں مریضوں کے لیے بہتر صحت کی دیکھ بہتر خدمات فراہم کرنے کی دعوے کر رہی ہے۔ جو زمینی سطح پر بے سود ثابت ہو رہے ہیں۔ ہفتہ کو پرائمری ہیلتھ سنٹر بدھل میں مقامی لوگوں اور بلاک میڈیکل آفیسر کے درمیان دو گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں مقامی لوگوں نے الٹراساؤنڈ مشین اور ڈیجیٹل ایکسرے مشین کی عدم دستیابی عملے کی قلت کو پر محکمہ صحت کو تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ مذکورہ خطہ کی عوام سالوں سے الٹراساؤنڈ مشین دستیاب کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے جبکہ مذکورہ پی ایچ سی میں الٹراساؤنڈ مشین کی عدم دستیابی کے باعث لوگوں کو کوٹرنکہ یا دیگر نجی کلینکوں کا رخ کرنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔ واضح رہے کہ بدھل خطہ ضلع صدر مقام راجوری سے تقریباً 50 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے پرائمری ہیلتھ سینٹر بدھل ایک لاکھ سے زائد کی ابادی پر مشتمل ہے مریضوں کو کوٹرنکہ جانے کے لیے 25 کلومیٹر یا ضروری علاج کے لیے راجوری ہیڈ کوارٹر جانے کے لیے تقریباً 50 کلومیٹر کا سفر کرنا پڑتا ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ بنیادی مرکز صحت بدھل 1970 میں قائم کیا گیا تھا جو کہ کنڈی بدھل بلاک کا پہلا اور پرانا بنیادی مرکز صحت ہے تاہم مذکورہ بنیادی مرکز صحت میں جدید مشینری سمیت عملہ کی کمی سے صارفین پریشانی کا شکار ہیں۔ سرپنچ محمد شبیر اور سماجی کارکن وقار لون نے نامہ نگار کو بتایا کہ سالوں سے الٹراساؤنڈ مشین کا مطالبہ مسلسل کیا جا رہا ہے اور گزشتہ سالوں سے جب بھی سی ایم او یا بلاک میڈیکل آفیسر سے بات کی گئی تو سی ایم او نے ہمیشہ یہی جواب میں کہا پی ایچ سی بدھل کی الٹراساؤنڈ مشین سی ایچ سی کوٹرنکہ میں بھیج دی گئی ہے جبکہ بلاک میڈیکل آفیسر کوٹرنکہ کو بتایا گیا تا ہم ان کی طرف سے بھی یہی جواب ملتا رہا ایک دو دن میں الٹراساونڈ مشین پی ایچ سی بدھل فراہم کر دی جائے گی۔ جبکہ ہفتہ کو منعقدہ میٹنگ میں بلاک میڈیکل آفیسر کنڈی ڈاکٹر ونود کمار بٹ نے واضح طور پر کہا کہ سی ایچ سی کنڈی میں پی ایچ سی بدھل کے نام پر کوئی بھی الٹرا ساؤنڈ مشین نہیں ہے جبکہ گزشتہ چار پانچ سالوں سے بدھل کے عوام کو بے وقوف بنایا گیا ۔بلاک میڈیکل آفیسر کنڈی ڈاکٹر ونود کمار بھٹ نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ایچ سی بدھل میں سٹاف کی کمی کو آنے والے دنوں میں پورا کر دیا جائے گا اور پی ایچ سی بدھل میں الٹراساؤنڈ مشین جلد فراہم کر دی جائے گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا