بغیر محرم کے حج:رواں برس4ہزارسے زائددرزخواستیں موصول:اسمرتی ایرانی

0
0

صنفی شمولیت اور خواتین کو بااختیار بنانے کااہم قدم،زیادہ اعتماد، ذاتی آزادی اور سماجی نقل و حرکت میں اضافہ ہوا
لازوال ڈیسک

جموں؍؍خواتین بغیر محرم کے (LWM) زمرہ کو حکومت ہند نے حج 2018 میں متعارف کرایا تھا اور تب سے اس زمرے کے تحت زیادہ سے زیادہ خواتین کو درخواست دینے کی ترغیب دینے پر زور دیا گیا ہے۔ وہیں2023 میں، 4000 سے زیادہ خواتین نے کامیابی کے ساتھ اس زمرہ کے تحت درخواست دی۔روایتی طور پر، مسلم خواتین کی بڑھتی ہوئی شرکت کے لیے ایک بڑی رکاوٹ ان کا اس مقدس مذہبی سفر کے لیے ساتھ آنے والے مرد حاجی یعنی محرم پر انحصار تھا۔ یہ پابندی حکومت ہند نے 45 سال یا اس سے زیادہ عمر کی خواتین کو 2018 میں محرم کے بغیر حج کے لیے درخواست دینے کی اجازت دے کر ہٹا دی تھی جس میں اہل خواتین کے لیے ایل ڈبلیو ایم زمرے کے تحت چار گروپوں میں حج کرنے کا انتظام کیا گیا تھا۔ وہیںحج 2023 میں، پہلی بار، حکومت ہند نے واحد اہل خواتین کو بھی ایل ڈبلیو ایم زمرہ کے تحت حج 2023 کے لیے درخواست دینے کی اجازت دی۔ اس اقدام کے نتیجے میں حج 2023 میں 4000 سے زیادہ خواتین درخواست گزاروں کے ساتھ ہمہ وقتی زیادہ شرکت ہوئی، جس سے زیادہ اعتماد، ذاتی آزادی اور سماجی نقل و حرکت میں اضافہ ہوا۔ ان اقدامات نے صنفی شمولیت اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے بھی مثبت طور پر کام کیا ہے۔ایل ڈبلیو ایم زمرہ کے تحت درخواستوں کی حوصلہ افزائی کے علاوہ، انتظامی طورپرکئیاقدامات کئے گئے ہیںتاکہ ایل ڈبلیو ایم زمرہ کے تحت حجاج کو مزید آسانی اور سہولت فراہم کی جا سکے۔واضح رہے اطلاع اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی زوبین ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا