بارہ بنکی میں 20 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی، 50 فیصد زراعت کے شعبے میں: ضلع مجسٹریٹ ستیندر کمار
جان محمد
بارہ بنکی؍؍’’ایسانہیں ہے کہ مرکزی معاونت کی تمام اسکیمیں نئی ہیں یاان پرپہلے عمل درآمدنہیں ہواکرتاتھا،یہ سلسلہ پہلے سے ہی چل رہاہے لیکن اس میں حکومت نے کچھ ایسے انقلابی اقدامات اُٹھائے ہیں جن کی بدولت سرکاری اسکیموں کافائدہ مستحقین تک پہنچناممکن ہوگیاہے اور اس میں حائل رُکاوٹیں دورہوگئی ہیں اورسب سے اہم ڈی بی ٹی کے تحت لوگوں کے بنک کھاتوں میں براہ راست رقومات کی منتقل نے نظام کو بدل کررکھ دیاہے‘‘۔یہ تاثرات ضلع مجسٹریٹ بارہ بنکی سیندرکمار نے یہاں جموں وکشمیرسے وی بی ایس وائی کے تحت بارہ بنکی کے دورے پرآئے جموںوکشمیرکے صحافیوں کیساتھ بات چیت کے دوران کیا۔تفصیلات کے مطابق بارہ بنکی کے ضلع مجسٹریٹ ستیندر کمار، چیف ڈیولپمنٹ آفیسر ایکتا سنگھ نے وزارت اطلاعات و نشریات کے ڈائریکٹر سی بی سی منوج کمار ورما کی سربراہی میں وکستبھارت سنکلپ یاترا کے تحت جموں و کشمیر کے 13 رکنی صحافیوں کے ایک گروپ سے ملاقات کی اور انہیں بارہ بنکی میں مرکزی معاونت کی اسکیموں کی عمل آوری بارے جانکاری دی۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ستیندر کمار نے کہا کہ آنے والے وقت میں بارہ بنکی میں مختلف شعبوں میں 20 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی جس میں سے 50 فیصد سرمایہ کاری زراعت کے شعبے میں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بارہ بنکی میں 4.69 لاکھ لوگ کسان سمان ندھی، 16.8 لاکھ آیوشمان کارڈ وغیرہ جیسی اسکیموں سے مستفید ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ اُترپردیش کاایک خوشحال زرعی ضلع بارہ بنکی زراعت کے شعبے میں کئی اہل سنگ میل حاصل کرچکاہے جونہ صرف ملک بلکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی یہاں کی پیداوارکی مانگ ہے۔اُنہوں نے وکست بھارت سنکلپ یاتراکے مقاصدوحصولیابیوں پرروشنی ڈالتے ہوئے بتایاکہ دیہی علاقوں میں وی بی ایس وائی کے تحت لوگ بھاری تعداد میں آگے آرہے ہیں اور سرکاری اسکیموں سے مستفید ہورہے ہیں۔چیف ڈیولپمنٹ آفیسر ایکاتاسنگھ ودیگرمتعلقہ حکام کے ہمراہ اس میٹنگ کے دوران اُنہوں نے صحافیوں کوبتایاکہ گائوں میں پنچایت بھون ہی گائوں والوں کیلئے ایک مِنی سیکریٹریٹ کی حیثیت رکھتاہے جہاں تمام تر سرکاری اسکیموں کی جانکاری،اندراج اور عمل آوری کے تمام لاوزمات پوراکئے جاتے ہیں۔ اُنہوں نے بتایاکہ گرام پنچایت میں موجود سرکاری محکمہ کے لوگ اور پنچایتی نمائندگان آپسی تال میل سے وہیں عوامی مسائل کاازالہ کرتے ہیں۔جدیدترکے تمام تر بنیادی ڈھانچے سے لیس ان پنچایتی بھونوں میں ہراسکیم کی عمل آوری یقینی بنائی جاتی ہے۔یہاں کامن سروس سینٹرقائم ہوتاہے جہاں کمپیوٹر،انٹرنیٹ سہولیات کیساتھ دستیاب ہوتاہے اور لوگ یہاں آکر سرکاری اسکیموں کیلئے اپنااندراج کرواتے ہیں۔ اُنہوں نے کہاکہ وی بی ایس وائی کے تحت وین کی آمد،تاریخ ومقام بارے پنچایتی کے ذریعے لوگوں کو پیشگی اطلاع فراہم کی جاتی ہے اور وہ اُس مقررہ تاریخ ومقام پرپہنچ رہے ہیں اوربھاری تعدادمیں آکروہاں اسکیموں کے تحت اپنااندراج کروارہے ہیں یااپنی فائلوں میں رہ چکی خامیوں کو دورکروارہے ہیں۔ساتھ ہی ان کیمپوں میں تمام محکموں نے اپنے اسٹال لگارکھے ہیں جو اسکیموں بارے جانکاری فراہم کرتے ہیں۔سرکاری اسکیموں کی عمل آوری بار ے ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے بتایاکہ آج ہرشہری باخبرہوگیاہے اُسے معلوم ہے کہ اُس کیلئے سرکارنے کیااسکیم لائی ہے اور وہ اپناحق لیناجانتاہے ۔ حکومت نے عوامی بیداری پرخاص توجہ دی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ مختلف اسکیموں کے تحت لوگوں کواُن کے بنک کھاتوں میں براہ راست رقومات کی منتقلی نے نہ صرف شفافیت لائی بلکہ عوام میں بھی ایک اعتماد پیداکیاکہ یقینا ایک عام آدمی کو بغیرکسی سفارش اوررشوت کے بھی سرکاری اسکیم کافائدہ مل سکتاہے اوریہی وجہ ہے کہ لوگ بڑھ چڑھ کرآگے آرہے ہیں اورسرکاری اسکیموں کافائدہ اُٹھارہے ہیں۔اس موقع پر چیف ڈیولپمنٹ آفیسر ایکتا سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی اسکیموں سے محروم رہنے والوں کو 1155 گرام پنچایتوں میں وکست بھارت سنکلپ یاترا کے ذریعے مرکزی دھارے میں شامل کیا جا رہا ہے۔