ایک معلم بیک وقت کئی کردار اَدا کرتا ہے اُستاد اِس دُنیا کا سب سے بڑا اِنقلابی اور بہادر اِنسان ہے

0
0

 ۔وہ رُکاوٹوں ، پرانے طریقوں کو توڑ کر ایک نئی شکل ، بچوں کو ایک نئی سمت ، ایک نیا عزم اور بچوں کے ذہنوں میں نئی سوچ پیدا کرتا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر،جموں سری نگر میں یومِ اَساتذہ کی تقریبات میں شرکت
لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج سری نگر میں یومِ اَساتذہ کی تقریب میں شرکت کی۔اُنہوں نے سابق صدر اور عظیم ماہر ِتعلیم ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن کو خراج عقیدت پیش کیا اور صوبہ کشمیر سے ایوارڈ یافتہ اَساتذہ کو مُبارک باد دی۔اُنہوں نے اَپنے خطاب میں تدریسی کمیونٹی کو تہہ دِل سے مُبارک باد پیش کی اور اَساتذہ کی بے پناہ شراکت اور خدمات کو یاد کیا جو نوجوان ذہن کو روشن کرتے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ اُستاد اس دُنیا کا سب سے بڑا اِنقلابی اور بہادر اِنسان ہے ۔ وہ رُکاوٹوں ، پرانے طریقوں کو توڑکر ایک نئی شکل ، بچوں کو ایک نئی سمت ، ایک نیا عزم اور بچوں کے ذہنوں میں نئی سوچ کو پیداکرتاہے ۔‘‘اُنہوں نے ان مختلف کرداروں پر روشنی ڈالی جو ایک اُستاد اَپنی پوری زندگی میں بیک وقت اَدا کرتا ہے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا ،’’ ایک اُستاد سنگتراش کی طرح طلباء کی صلاحیتوں کو ایک نئی سمت اور نئی جہت بخشتا ہے ۔‘‘اُنہوں نے کہا کہ ایک اُستاد کا کردار کلاس روم کے اَندر تخلیقی صلاحیتوں کو بھی لاناہے ۔ ایک اُستاد کو اتنا حوصلہ ہونا چاہیے کہ وہ دقیانوسی تصورات کو توڑ سکے اور نوجوان ذہنوں کو ان کے اَپنے تخلیقی ، اِختراعی خیالات او رتنقیدی سوچ کی نشو و نما کرے ۔اُنہوں نے کہا کہ صرف اُستاد ہی میں چھپی ہوئی صلاحیتوں کی قدر جاننے کی صلاحیت ہوتی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے تقریب میں تدریسی کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ طلباء کی اِنفرادیت کو فروغ دیں اور تدریسی سیکھنے کے عمل کو مزید متعامل بنائیں۔اُنہوں نے کہا کہ تعلیم کا مقصد مسابقتی ذہن پید اکرنا نہیں بلکہ تخلیقی اور متجسس ذہن بنانا ہے ۔ ہمیں مسابقت اور تخلیقی صلاحیتوں کے درمیان ٹھیک توازن کی ضرورت ہے ۔ اِمتحان کی بنیاد مقابلے پر نہیں ہونی چاہیے بلکہ اس کی بنیاد اَصلیت ، تجربہ ، تخلیقی اور سائنسی سرگرمی پر ہونی چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ مجھے یقین ہے کہ آج ہمیں اَپنے بچوں میں تخلیقی صلاحیتوں ، تجسس ، ٹیم ورک ، قائدانہ خصوصیات اور ہم آہنگی ، بھائی چارے اور ہمدردی کی تہذیبی اَقدار کو پیدا کرنے کے لئے اَساتذہ کی ضرورت ہے ۔ ہمیں زندگی بھر سیکھنے کے لئے مؤثر نقطہ نظر پیدا کرنے کے لئے نئے طریقے تیار کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘اُنہوں نے سکولوں کی اَپ گریڈیشن بشمول اَفرادی قوت اور بنیادی ڈھانچے کو جامع اَنداز میں کرنے کے لئے جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دِلاتا ہوں کہ 7000 ایسے سکولوں کی اَپ گریڈیشن کے لئے فنڈز فراہم کئے جائیں گے جن میں بنیادی سہولیات کی کمی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اِس دِن ہم اَپنے عزم کو مضبوط کریں اور اِس بات کو یقینی بنائیں کہ ہربچے بالخصوص لڑکیوں کو معیاری تعلیم تک رَسائی حاصل ہو۔اِس موقعہ پر معروف ماہر تعلیم ، پدم شری پروفیسر جے ایس راجپوت ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کما ر مہتا ، پرنسپل سیکرٹری سکولی اور اعلیٰ تعلیم آلوک کمار ، سینئر اَفسران ، شعبہ جات کے سربراہان ، اَساتذہ اور طلباء کی بڑی تعداد موجود تھی۔وہیں جموں میںلیفٹیننٹ گورنر نے سابق صدر ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن کو ان کی یوم پیدائش پر خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ موقعہ ہمیں معاشرے اور قوم کے لئے اَساتذہ کی اہم شراکت کا اعتراف کرنے کا موقعہ فراہم کرتا ہے۔اُنہوں نے کہا،’’ اَساتذہ ایک ایسا نظام بناتے ہیں جو وقت اور معاشرے کی ضرورتوں کے مطابق ہو ۔وہ قوم کی حقیقی طاقت کے خالق ہیں اور مستقبل کی تیز رفتار سماجی او راِقتصادی ترقی کی راہ ہموار کرتے ہیں۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے اَپنے خطاب میں تدریسی کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ طلباء میں تجسس اور جستجو کو فروغ دیں اور ان کی منفرد تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھائیں۔اُنہوں نے کہا کہ دُنیا میں ایک نیا اِنقلاب لانے والے تمام تجربات اور ایجادات کا آغاز تجس سے کیا گیا تھا اور اِسی لئے اَساتذہ کو چاہیے کہ وہ سکولوں میں ایسا ماحول پیدا کریں جہاں طلباء کو سوالات کرنے کی ترغیب دی جائے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’معاشرہ نئے حل تلاش کر سکتا ہے جب طلباء میں تجسس ، تعاون اورزیادہ تخلیقی ہوتے ہیں اور ٹیم ورک کی اقدار سیکھتے ہیں۔ اساتذہ اور طلباء دونوں کو زندگی بھر سیکھنے کے لئے علم کی پیاس اور شدید تجسس ہونا چاہیے جو کہ کلاس روم تک محدود نہیں ہے۔‘‘اُنہوں نے کہا کہ ہمیں طلباء پر تقابل ، اِمتحانات اور نصاب کا بوجھ ختم کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہر بچہ منفرد ہوتا ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم اس قوم کے مستقبل کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں اور نئے اِمکانات پیدا کرنا چاہتے ہیں تو ہمیںان کی اِنفرادیت کو فروغ دینا چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے تقریب میں نوجوانوں کے مستقبل کی تشکیل کے لئے سکولوں کو ترقی دینے کی اہمیت کو اُجاگر کیا ۔اُنہوں نے کہا کہ آج یہ ضروری ہے کہ ہم تعلیم کا ایک ماحولیاتی نظام بنائیں ۔اُنہوں نے کہا کہ سکولوں کو کسی شہر یا گائوں کے ماحولیاتی نظام کا حصہ بننا چاہیے جو مقامی کمیونٹی ، مقامی کاروبار اور دیگر اِداروں سے جُڑے ہوئے ہیں تاکہ طلباء مقامی مسائل اور اِمکانات کے بارے میں آگاہ ہوں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ سکولوں کو مستقبل میں تعلیم کے ثبوت کے لئے تیاری کرنی چاہیے تاکہ وہ بااختیار ہوں ، تبدیلی کی توقع کریں ، ایڈجسٹمنٹ کے لئے ایک نظام تیار کریں اور طلباء کو تاحیات سیکھنے کی مہارت ، بنیادی علم اور قابل اطلاع مہارتوں کے اِمتزاج کے لئے حوصلہ اَفزائی کی جائے۔‘‘اُنہوں نے سماگراہ شکھشا کے تحت 790سول کاموں کا اِفتتاح کیا اور جموںوکشمیر میں 376 ایسٹرو فزکس لیبارٹریوں اور 10ورچیول رئیلٹی لیبارٹریوں کا اِی ۔ سنگ بنیاد رَکھا۔ اُنہوں نے پری پرائمری سیکشن والے سکولوں کے لئے 15,017 آیا اور مدد گاروں کی شمولیت کا عمل بھی شروع کیا۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر ، پدم شری پروفیسر جے ایس راجپوت، پدم شری پروفیسر وشومورتی شاستری ، پدم شری ڈاکٹر ایس پی ورما، پرنسپل سیکرٹری سکولی اور اعلیٰ تعلیم الوک کمرا ، سینئر اَفسران، اساتذہ اور طلباء موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا