کئی ماہ سے عصمت ریزی ،حاملہ کی حالت بگڑی، جموں منتقل،رام سو میں احتجاجی مظاہرے
ڈیس ایس پی کی مداخلت کے بعد احتجاج ختم ہوا ،ملزم پولیس حراست میں،ایس ایچ او رام سو
اجمل ملک
کٹھوعہ میں8برس کی معصوم بچی کیساتھ ہوئی درندگی کاایک برس مکمل ہونے اوراس کیلئے انصاف کی جنگ ابھی جاری رہتے ہوئے ایک اور قبایلی کمسن بچی اجتماعی عصمت ریزی کاشکاربنائی گئی ہے، تازہ معاملہ انسانیت کے منہ بدنماداغ لگانے والاواقعہ ضلع رام بن کاہے جہاں بزرگ والدین کی بے بسی کافائدہ اُٹھاتے ہوئے قریب کے چند درندوں نے کمسن بچی کوکئی ماہ تک اپنی ہوس کاشکاربنایاجس دوران وہ حاملہ ہوگئی اورصحت بگڑنے کے بعد والدین نے جب اسپتال میں بھرتی کرایاتومقامی اسپتال سے ڈاکٹروں نے ضلع اسپتال منتقل کیاجہاں سے سرینگرریفرکیاگیاجہاں اس کے حاملہ ہونے کی تصدیق ہوئی، والدین پرقیامت ٹوٹ پڑی، سرینگرسے واپس پہنچنے پربچی نے والدین کو دردناک قصہ سنایاجس کے بعد معاملہ پولیس کے پاس پہنچاساتھ ہی یہ خبرجنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور ضلع میں مختلف مقامات پراحتجاجی مظاہروں کاسلسلہ شروع ہوگیا، پولیس نے ایک ملزم کی گرفتاری عمل میں لاتے ہوئے دیگران کی جلدگرفتاری کی یقین دہانی کراتے ہوئے مظاہرین کو مطمئن کیا۔تفصیلات کے مطابق سب ڈویژن رام سو کے علاقہ ورنا ل میں گزشتہ تین ماہ پہلے 14 سالہ قبائلی بچی کی ایک درندہ صفت شخص نے اپنی ہوس کا شکار بنایا تھا جس کے بعد وہ لڑکی حاملہ ہو گئی ہے جس کے خلاف آج رام سو قصبہ میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اوردرندوں کی فوری گرفتاری وعبرتناک سزاکی مانگ کی گئی۔سب ڈویژن کے علاقے ورنال کی 13سالہ قبائلی بچی کو ایک شیطان صفت درندے نے زبر دستی اپنی ہوس کا شکار بنا یا تھا جس کے بعد لڑکی حاملہ ہو گئی جس کے خلاف لڑکی ورثانے پولیس چوکی رام سو میں ایک ایف آئی آر درج کروائی جس کے بعد پولیس نے کارروائی کر تے ہوئے ملوث شخص کوگرفتارکرلیاہے جس کی شناخت سنجیو کے طورپرہوئی ہے۔پولیس کے مطابق لڑکی نے ایف آئی آر میں الزام لگایا ہے کہ سنجیو نامی لڑکے نے میرے ساتھ زبر دستی کی جس کے خلاف آج رام سو میں عوامی اتحاد پارٹی نے احتجاجی مظاہرے کئے اس موقع پر احتجاجیوں نے اگر چہ پولیس نے ملوث ملزم کو گرفتار کر کے حراست میں رکھا ہوا ہے لیکن اس کی پوری طرح تحقیقات کی جانی چاہئے ۔ہو سکتا ہے کہ اس میں اور بھی ملوث ہوں گے ۔انہوں نے کہاکہ ہمیں لگتا ہے کہ یہ کٹھوعہ عصمت دری معاملہ جیسا ہی ہو سکتا ہے کیونکہ کچھ مفاد پر ست عناصر حالات کو خراب کر نے کی کوشش کر رہے ہیں ۔احتجاجیوں نے نمائندے کے ساتھ بات کر تے ہوئے کہاکہ ضلع رام بن میں صدیوں پرانے ہندو مسلم بھائی چارے کو زک پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن یہاں کے لوگ ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کا ندھے سے کاندھا ملا کر چلتے آئے ہیں اور ایک دو سرے کے دکھ سکھ میں ساتھ دیتے ہیں آئے ہیںہمیں لگتا ہے کہ اس طرح کے گھنائونے سازش میں مفاد پر ست عناصر ہی ہو سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم انتظامیہ اور گورنر سے اپیل کرتے ہیں کہ جو اس طرح کی حرکات میں ملوث ہوتے ہیں انہیں سخت سے سخت سزائی دی جا ئے تاکہ دو بارہ کوئی ایسی حرکت کر نے سے پہلے دس بار ضرور سوچے گا ۔ اس موقع پر تحصیلدار رام سو عمران خان ، ڈیس ایس پی بانہال موقع پر پہنچ کر احتجاجیوں کو یقین دلایا کہ جو بھی اس میں ملوث ہو گا۔ اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جا ئے گی ۔ اس کے بعد عوامی اتحاد پارٹی نے اپنا احتجاج ختم کیا ۔ اس سلسلے میں نمائندے نے ایس ایچ او رام سو سے بات کی تو انہوں نے کہاکہ پولیس نے ملوث لڑکے کو تین پہلے گر فتار کیا ہوا ہے اور پولیس اس کے آگے تحقیقات شروع کرے گی اگر ملزم پر جرم ثابت ہوگا تو اس کے خلاف سخت کاروائی کی جا ئے گی ۔ متاثرہ کے اہل خانہ کے بقول اس درندگی میں کئی لو گ ملوث ہیں جن میں سے پولیس نے فی الحال ایک ہی گرفتار عمل میں لائی ہے۔متاثرہ خاندان نے بتایاکہ بچی کاوالد بزرگ اورصحت خراب کی وجہ سے اکثرگھرمیں اکیلارہتاتھااوربچی گھریلوکام کاج ومال مویشی کی دیکھ ریکھ کیلئے کھیت میں جایاکرتی تھی، متاثرین کے مطابق بچی نے ڈور وخوف میں انکشاف کیاکہ اِسے درندگی کاشکارجبراًبنایاگیا،جب وہ پانی بھرنے گئی تھی۔متاثرہ خاندان کے مطابق قریب چار پانچ درندہ صفت نوجوانوں نے ان کی بچی کیساتھ زیادتی کی ہے۔متاثرہ کے والدکے بقول جب بچی کوسب سے پہلے تکلیف ہوئی تواِسے اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے اِسے سرینگر ریفرکیا، سرینگر پہنچ کرڈاکٹروںنے بچی کے حاملہ ہونے کی تصدیق کی جس کے بعد والدین اِسے واپس لے آئے، آج پھربچی کو زیادہ تکلیف ہوئی تواِسے چملواس اسپتال لے گئے جہاں سے رام بن اسپتال لے گئے ، جہاں ڈاکٹروں نے اِسے دیکھتے ہی پولیس طلب کی، پولیس کانام سنتے ہی ساتھ گئے باقی لوگ بھی وہاں سے بھاگ نکلے اور بعد میں پولیس نے بچی کو جموں اسپتال منتقل کیا۔متاثرہ کے والد نے بتایاکہ کشمیرسے واپسی پربچی نے یہ ساراقصہ گھرکی خواتین کوبتایاکہ وہ پانی کے قریب گھاس کاٹ رہی تھی تواِسے چندافراد زبردستی گھسیٹ کرلے گئے اوراس کیساتھ زیادتی کی۔متاثرین نے ملزمین کی شناخت بھی کی جن میں سے گرفتار شدہ ایک سنجو جبکہ ماسٹردھیرج نامی ایک اوردرندہ صفت شخص کامتاثرین نے نام لیاہے۔معاملے کی تحقیقات جاری ہے اور پولیس نے فی الحال مزیدجانکاری دینے سے معذرت کرتے ہوئے کہاکہ ابھی تحقیقاتی عمل ابتدائی مرحلے میں ہے، گرفتارملزم س ے پوچھ تاچھ ودیگرمعلومات جاننے ،حقائق کویکجاکرنے کے بعد ہی تصویرصاف ہوسکے گی۔ اِدھر بچی ایس ایم جی ایس جموں میں زیرعلاج ہے جہاں اس کاحمل گرایاگیاہے اوربچی کی حالت خطرے سے باہربتائی جارہی ہے۔اسپتال حکام سے مزیدجانکاری کیلئے بارہارابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم کوئی جواب نہ ملا۔