لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍نیشنل ہیومن رائٹس سوشل جسٹس کونسل آف انڈیا کے ڈائریکٹر جنرل ایڈوکیٹ ایم آئی زرگر پٹنوی نے اپنے پی آر او خادم محمد الطاف اور پرسنل سیکرٹری محمد مہناز کے ساتھ مل کر جموں و کشمیر میں بے روزگاری کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک تجویز پیش کی ہے۔ایڈووکیٹ ایم آئی زرگر پٹنوی نے تجویز دی کہ گورنر انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ ایسے سرکاری اسکولوں کی نشاندہی کریں جہاں طلبہ کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے اور ان اسکولوں سے اساتذہ کا تبادلہ کر کے کسی اور جگہ تعینات کریں۔ تاکہ وہ خالی اسکول عمارتوں کو مقامی بے روزگار نوجوانوں کو دیا جا سکے ، جس سے یہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان ان خالی عمارتوں کو سرکار کی نگرانی میں پراویٹ طرز پر اسکول اور دیگر ہنر سیکھانے والے انسٹچوٹ کھول کر روزگار کما سکے۔ اس تجویز سے کسی حد تک بڑھتی ہوئی بیروزگاری کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔یہ تجویز طلباء اور اساتذہ کے تناسب کو بہتر بنا کر اور بے روزگار افراد کی تعداد کو کم کر کے تعلیمی نظام اور مقامی کمیونٹی دونوں کو فائدہ پہنچانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ جموں و کشمیر کی گورنر انتظامیہ اس تجویز پر غور کرے گی اور اسے مؤثر طریقے سے نافذ کرے گی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایڈوکیٹ ایم آئی زرگر پٹنوی ہندوستان میں انسانی حقوق اور سماجی انصاف کے مسائل کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں، اور ہم جموں و کشمیر میں بے روزگاری کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ان کے گراں قدر تعاون کے لیے ان کا اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔