صحت عوامی سطح کی سب سے ضروری سہولت ہے اسی لئے ہر مذہب کا صحت کو بہتر رکھنے پر اتفاق ہے طبی سیکٹر میں مجموعی اعتبار سے ملک میں اور خصوصا یوٹی جمو ں وکشمیر میں بڑا کام ہوا ہے جس کی سراہنا بھی ہوئی ہے اور یہ الگ بات بنیادی ڈھانچہ صحت کا آج بھی کئی جگہوں پربد سے بدتر ہے اسی وجہ سے سست روی ہے بنیادی ڈھانچہ مضبوط نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو پھر پرائیویٹ میں یعنی نجی طبی اداروں میںجاکر اپنی زندگی کی جمع پونجی خرچ کرنی پڑھتی ہے دور دراز علاقہ جات میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے تیسری بار عہدہ سنبھالنے کے عبد وکست بھارت کا وعدہ دہرایاانہوں نے وکست بھارت سنکلپ یاترا کے دوران ایک کروڑ ایوشمان کارڈ بنانے کی حصولیابی کی تعریف کی تھی اورکہا تھاکہ اس یاترا کا مقصد تمام اہل شہریوں کو اسکیموں کے فوائد پہنچانا ہے۔ اس سلسلے میں صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر منسکھ مانڈویہ کی طرف سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر دی گئی معلومات کے ساتھ اپنی پوسٹ میں کہا گیا تھا، ’’بہت ہی دلچسپ معلومات! وکست بھارت سنکلپ یاترا کا مقصد بھی تو یہی ہے کہ ملک بھر کے میرے تمام غریب بھائی بہنوں تک ہماری اسکیموں کا فائدہ پہنچے۔مودی کی گارنٹی والی گاڑی سے ایک کروڑ سے زیادہ ایوشمان کارڈ بنائے گئے۔‘‘ایوشمان اسکیم کے تحت 10 کروڑ سے زیادہ خاندانوں کو 5 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت والے ایوشمان کارڈ جاری کیے گئے ہیں۔انہوں نے لکھا کہ وکست بھارت سنکلپ یاترا کے تحت ایک کروڑ سے زیادہ ایوشمان کارڈ بنائے گئے ہیں۔ایوشمان بھارت کے سلسلے میںاس بات پر بھی سختی سے جانچ کرنی چایئے کہ اس کو بننے میں اس قدر وقت کی ضرورت ہے۔ ایوشمان کارڈ بنانے کے لئے عمل کو مذید اسان کرنے کی ضرورت ہے۔کئی بہت ہی ضرورت مند مریضوں کے کارڈ کو بنانے کی قواعد مسترد ہوجاتی ہے اور ان لائن کی وجہ سے بھی کافی سارے لوگ اس سے محروم ہیں عمومی سطح صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لئے صحت کی اسکیموں کے ساتھ ساتھ دور دراز علاقہ جات کے ہسپتالوں پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے