جے کے یو ٹی انتظامیہ کی جانب سے چوردروازے سے تقرریوں کے گھوٹالے کو بے نقاب کرنے کادعویٰ
لازوال ڈیسک
جموں؍؍پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کے غیر ذمہ دارانہ، بوگس اور مجرمانہ بیان نے نہ صرف پوری قوم بلکہ جموں و کشمیر کے صحیح سوچ رکھنے والے لوگوں کو بھی چونکا دیا ہے۔انجینئرریشی کلیم نے مزید کہا کہ بیک ڈور تقرریوں کے تقرر نامہ نہ دکھا کر ایک اور اسکینڈل نے سابقہ انتظامیہ کو بے نقاب کر دیا ہے۔یہ ایک قانونی خامی ہے اور اس سنگین فراڈ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔انجینئر ریشی کیلم نے کہا کہ جموں و کشمیر میں گھوٹالے ملک میں سرفہرست اور حد سے باہر ہیں۔انجینئرریشی کلیم نے مزید کہا کہ وادی کے سابق ایم ایل اے اور لیڈروں نے ریاستی فنڈز کو لوٹا۔انجینئرریشی نے کہا کہ اب بیحسلیڈر عوام کے سامنے بے نقاب ہو گئے ہیں اور ان کے گناہوں نے انہیں اپنی بقا اور اتحاد کے لیے ملک دشمن کے طور پر پیش کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔محبوبہ مفتی نے ہمیشہ کی طرح کوشش کی ہے۔کشمیر کے معصوم عام لوگوں کو بے وقوف بنانا اور دھوکہ دینا محض اپنی سیاسی بقا کے لیے جسے وہ مکمل طور پر کھو چکی ہے۔انجینئر ریشی کلیم نیشنل سکریٹری اور قومی ترجمان یوتھ ونگ این سی پی نے اپنی پارٹی کے نوجوانوں کی سرگرمیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زمینی حقیقت یہ ثابت کرتی ہے کہ جے کے یو ٹی کے نام نہاد سیاسی قائدین اور وزرائے اعلیٰ اپنی بداعمالیوں، بدعنوانی اور بدعنوانی کی وجہ سے اپنی ساکھ کھو چکے ہیں۔ بغیر کسی پیش رفت کے ہمارے پڑھے لکھے نوجوانوں کے ساتھ ناانصافی کے ذریعے پچھلے دروازے پر غیر قانونی تقرریوں نے ان کی مجرمانہ اور غیر اخلاقی ذہنیت کو بے نقاب کر دیا ہے۔انجینئر ریشی نے محبوبہ مفتی پی ڈی پی صدر کے حالیہ بیانات پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ عوامی امیج کو کھونے کے بعد آرٹیکل 370 اور 35 اے کی منسوخی کے ساتھ ساتھ دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کے پاس عوام کو بیوقوف بنانے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔تمام نام نہاد وادی لیڈر مایوس اور الگ تھلگ ہیں۔انجینئرریشی نے ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ کتے آپس میں لڑتے ہیں لیکن وہ ایک ہو کر بھونکتے ہیں۔محبوبہ مفتی نے اپنے ناپسندیدہ بیان میں ہمیشہ ہندوستانی جھنڈے کی بے حرمتی کی صرف عوامی امیج کو دوبارہ حاصل کرنے اور لوگوں کو مشتعل کرنے کے لیے لیکن انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ جموں و کشمیر کے عوام خاص کر وادی کے لوگوں کو ان کے کرتوتوں کا پورا علم ہے۔وہ عوام دوست نہیں بلکہ اقتدار کے بھوکے ہیں۔ جب وہ اقتدار میں تھیں تو ہندوستانی پرچم کو سلامی دیتی تھیں۔اسے معلوم ہونا چاہیے کہ ہندوستانی پرچم تمام ہم وطنوں کا فخر ہے۔انجینئرریشی نے خواہش کی کہ ہمارے نام نہاد لیڈروں پر اچھی عقل غالب آجائے جو اقتدار کی ہوس میں کبھی دفعہ 370 کے لیے پاکستان، چین سے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں یا ترنگے کی بے عزتی کرتے ہیں۔انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ کچھ اخلاقیات اور کردار رکھیں۔