کہاصرف این سی ہی عوامی تکالیف کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ جموں و کشمیر کو تاریک دور میں دھکیلنے کے لیے موجودہ یو ٹی رول پر تنقید کرتے ہوئے، سابق وزیر اور جے کے این سی کے زونل صدر بابو رام پال نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں ہر کوئی ناخوش اور بے چین ہے اور اسمبلی انتخابات کے انعقاد کا بے صبری سے انتظار کر رہا ہے۔ وہیںمیٹنگ کے دوران بابو رام پال نے پارٹی کو نچلی سطح پر مضبوط کرنے کے لیے ضروری مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے غور کیا۔انہوں نے کہاکہ نیشنل کانفرنس واحد جماعت ہے جو سیکولرازم پر یقین رکھتی ہے اور سماج کے پسماندہ طبقے کے حقوق کے لیے لڑ سکتی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ پارٹی نے ماضی میں سماج کے پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے کئی تاریخی فیصلے کیے ہیں۔
سابق وزیر نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں آخری الیکشن 2014 میں ہوا تھا اور اس کے بعد سے کوئی بھی الیکشن نہیں کرایا گیا جس سے لوگوں کو ان کے آئینی اور جمہوری حقوق سے محروم کیا گیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو جمہوریت کی ماں کہا جاتا ہے لیکن لوگوں کو زیادہ دیر تک انتخابات کے بغیر رکھنا جمہوریت کا قتل ہے اور مرکز پر زور دیا کہ جموں و کشمیر میں بلاتاخیر اسمبلی انتخابات کرائے جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی جمہوریت انتخابات کے بغیر قائم نہیں رہ سکتی کیونکہ عوامی حکومت روح ہے اور عوام اس کا جسم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات ماضی میں بدترین حالات میں کرائے گئے تھے اور کوئی بھی مرکز کے اس عذر کو ہضم نہیں کر سکتا کہ حالات انتخابات کے لیے سازگار نہیں ہیں۔
اس موقع پرانکش ابرول صوبائی جوائنٹ سکریٹری نے بھی کہاکہ بی جے پی نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے ریاست کا درجہ چھین لیا اور انہیں منتخب حکومت سے محروم کر دیا اور اب ہم پر مختلف شکلوں میں بھاری ٹیکس عائد کیا جا رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی کوئی نہیں سنتا اور انہیں بیوروکریٹس کے تابعبنا دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت تمام محاذوں پر مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے اور عوام انتخابات کا انتظار کر رہے ہیں۔