این جی او ٹیرر فنڈنگ کیس؛چار اضلاع میں چھاپے

0
0

چھاپہ ماری کے دوران مجرمانہ دستاویزات اور ڈیجیٹل مواد ضبط :ا ین آئی اے
یواین آئی

سری نگر؍؍قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے منگل کی صبح کشمیر کے چار اضلاع میں چھاپے ڈالے جس دوران مجرمانہ دستاویزات اور ڈیجیٹل مواد برآمد کیا گیا ہے۔این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کشمیر میں دہشت گردی کی مالی معاونت کے نیٹ ورک کو تباہ کرنے کی خاطر منگل کے روز تحقیقاتی ایجنسی نے چار اضلاع میں ملی ٹینسی کو فروغ دینے کی خاطر فنڈز اکھٹا کرنے سے متعلق چھاپے مارے۔انہوں نے کہاکہ سری نگر، بڈگام، کپواڑہ اور پلوامہ اضلاع میں سات مقامات پر ٹرسٹوں اور جموں وکشمیر کولیشن آف سیول سوسائٹیز سے وابستہ افراد کے ٹھکانوں کی تلاشی لی گئی۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کولیشن آف سیول سوسائٹیز کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے لئے فنڈز اکھٹا کرنے میں ملوث ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس این جی او سے وابستہ کارڈنیٹر خرم پرویز اور ان کے ساتھ عرفان معراج سے منسلک مقامات پر چھاپہ مار کارروائیوں کو انجام دیا گیا۔موصوف ترجمان نے بتایا کہ تحقیقات کے دوراون منکشف ہوا کہ جموں وکشمیر کولیشن آف سیول سوسائٹیز بیرون ملک مقیم مختلف خیراتی اداروں سے فنڈز اکھٹا کرنے اور ان پیسوں کا استعمال جموں وکشمیر میں دہشت گردی کو پھیلانے کے لئے استعمال میں لاتے تھے۔انہوں نے مزید بتایا کہ تحقیقات کے بعد این آئی اے نے امسال خرم پرویز اور معراج کی گرفتاری عمل میں لائی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مزید تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ جموں وکشمیر کولیشن آف سیول سوسائٹیز اور گرفتار ملزمان وادی میں پتھراو کے لئے نوجوانوں کو اکسانے کی خاطر فنڈز جمع اورتقسیم کرنے میں سرگرم اور منظم طریقے سے ملوث تھے اور وہ جموں وکشمیر میں سرگرم مختلف دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ کام کر رہے تھے۔این آئی اے نے 8اکتوبر 2020کو اس سلسلے میں ایک کیس درج کیا تھا۔ترجمان کے مطابق منگل کے روز مختلف مقامات پر تلاشی کے دوران مالی لین دین سے متعلق کئی ڈیجیٹل آلات اور مجرمانہ دستاویزات ضبط کے گئے۔انہوں نے کہاکہ یہ مقدمہ بعض این جی اوز، ٹرسٹوں ، سوسائٹیز اور دیگر تنظیموں کی سرگرمیوں سے متعلق ہے جو ملک کے اندر اور باہر فنڈز اکھٹا کرنے میں ملوث رہے ہیں اور کشمیر میں دہشت گردی اور علیحدگی پسند سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کی خاطر ملی ٹینٹ اور علیحدگی پسند تنظیموں کو پیسے منتقل کر رہے ہیں۔بتادیں کہ این آئی اے نے پہلے ہی اس معاملے میں جموں و کشمیر، دہلی اور بنگلور میں 23 مقامات پر تلاشی لی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا