این ای ای ٹی یوجی 2024

0
0

این ٹی اے ہفتہ تک تمام امتحانی مراکز کے الگ الگ نتائج کا اعلان کرے: سپریم کورٹ
یواین آئی

نئی دہلی؍؍سپریم کورٹ نے جمعرات کو نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کو انڈر گریجویٹ میڈیکل اور دیگر کورسز میں داخلے کے لیے 5 مئی کو منعقد ہونے والے قومی اہلیت کم داخلہ ٹیسٹ (این ای ای ٹی یو جی) کا اعلان کرنے کا حکم دیا۔ 2024 کے تمام امتحانی مراکز کے الگ الگ نتائج ہفتہ کو 12 بجے تک متعلقہ طلباء کی شناخت ظاہر کیے بغیر اعلان کردے سپریم کورٹ اس کی اگلی سماعت پیر کو کرے گی۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے این ای ای ٹی-یوجی2024 کو منسوخ کرنے اور بڑے پیمانے پر مبینہ بدعنوانی اور دیگر کی وجہ سے دوبارہ امتحان لینے کا مطالبہ کے درخواستوں پر متعلقہ فریقوں کی کئی گھنٹوں تک بحث سننے کے بعد یہ ہدایت دی۔ عدالت نے درخواست گزاروں، این ٹی اے اور مرکزی حکومت کے دلائل کو تفصیل سے سنا۔
بنچ نے کہا کہ وہ پیر کو کیس کی اگلی سماعت جاری رکھے گی۔ اس دن، یہ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) اور پٹنہ پولیس کے ذریعہ اس معاملے میں درج فوجداری مقدمات سے متعلق تحقیقات کی پیشرفت کا نوٹس لے گی اور کھانے کے وقفے سے پہلے معاملے کو نمٹانے کی کوشش کرے گی۔
بنچ نے عرضی گزاروں میں سے ایک کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ نریندر ہڈا کی کونسلنگ پر روک لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ بنچ نے کہاکہ "نہیں، ابھی نہیں۔ ہم اس معاملے کی سماعت پیر 22 جولائی کو کریں گے، کیونکہ کونسلنگ 24 جولائی یا تیسرے ہفتے میں ہے اور یہ ایک ماہ یا اس سے زیادہ چل سکتی ہے۔”
جسٹس چندرچوڑ کی بنچ نے ابتدائی طور پر این ٹی اے سے اپیل کی، جو این ای ای ٹی یوجی کا انعقاد کرنے والی تنظیم ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ جمعہ کی شام 5 بجے تک امتحانی نتائج کو اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کریں۔ اس کے بعد این ٹی اے کے وکیل نے عدالت سے امتحان کے نتائج کے اعلان کے لیے اضافی وقت دینے کی درخواست کی۔ عدالت نے ان کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا کہ امتحان کے نتائج ہفتہ کی دوپہر 12 بجے تک اپ لوڈ کر دئیے جائیں۔
11 جولائی کو سپریم کورٹ نے اس کیس کی سماعت 18 جولائی تک ملتوی کر دی تھی۔سماعت کی اگلی تاریخ طے کرتے ہوئے چیف جسٹس چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے کہا تھا کہ اس (بنچ) کے علاوہ کچھ اور عرضی گزاروں نے اب تک (11 جولائی) تک مرکزی حکومت اور امتحانی ادارہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ 10 جولائی کو داخل کردہ اضافی حلف نامہ پر غور نہیں کیا گیا ہے۔ اس لیے کیس کی سماعت 18 جولائی تک ملتوی کی جاتی ہے۔
مرکزی حکومت نے اپنے جواب میں عدالت کو یہ بھی بتایا کہ این ای ای ٹی یوجی2024 کے لیے کونسلنگ کا عمل جولائی کے تیسرے ہفتے سے شروع ہوگا۔ چار راؤنڈ میں کونسلنگ کی جائے گی۔8 جولائی کو پچھلی سماعت میں بنچ نے مرکزی حکومت اور این ٹی اے کو 10 جولائی کو عدالت میں حلف نامہ کے ذریعے الزامات کا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔عدالت نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے تحقیقات سے متعلق پیش رفت رپورٹ داخل کرنے کو بھی کہا تھا۔ سی بی آئی نے اس کے بعد یہ رپورٹ تیار کی ہے، سپریم کورٹ نے 8 جولائی کو کہا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ امتحان کی حرمت سے سمجھوتہ کیا گیا ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر دھوکہ دہی سے فائدہ اٹھانے والوں اور غیر داغدار امیدواروں میں فرق کرنا ممکن نہیں ہے تو پھر امتحان کرایا جائے۔
مرکزی وزارت تعلیم نے بدھ کے روز عدالت عظمیٰ میں ایک حلف نامہ داخل کیا کہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) مدراس کے ذریعہ کئے گئے این ای ای ٹی یوجی2024 کے اعداد و شمار کے تکنیکی تجزیہ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا کوئی اشارہ نہیں ملا اور نہ ہی کوئی غیر معمولی امیدواروں کا ایک مقامی گروپ ہے جو نمبروں سے فائدہ اٹھائے گا۔حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ 550 سے 720 کے درمیان امتحان دینے والے طلبائ￿ کے حاصل کردہ نمبروں میں مجموعی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ یہ اضافہ شہروں اور مراکز میں دیکھا گیا ہے۔ اس کی وجہ نصاب میں 25 فیصد کی کمی ہے، مرکزی حکومت کے جواب میں کہا گیا ہے کہ ایسے بہت سے امیدوار جو مختلف شہروں سے آتے ہیں۔ یہ صورتحال بدانتظامی کے بہت کم امکان کی نشاندہی کرتی ہے۔
این ٹی اے نے اپنے علیحدہ حلف نامے میں کہا کہ آج تک (10 جولائی) 16 فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) درج کی گئی ہیں، جن میں سے 14 اس کی شکایت پر مبنی ہیں، جبکہ پٹنہ اور گودھرا پولیس نے ان کی معلومات کی بنیاد پر الگ الگ مقدمات درج کیے ہیں۔ .این ٹی اے نے قبل ازیں مئی میں ٹیلی گرام ویڈیو کے بارے میں کہا تھا کہ سوالیہ پرچہ عام کیا گیا تھا، یہ ویڈیو غلط تاثر دینے کے لیے تیار کیا گیا تھا کہ سوالیہ پرچہ عام کیا گیا تھا، این ٹی اے نے یہ بھی کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر ہونے والے تبصروں اور بحثوں سے پردہ اٹھایا گیا ہے۔
عدالت عظمیٰ نے 8 جولائی کو مرکزی حکومت اور این ٹی اے سے کہا کہ وہ این ای ای ٹی یوجی امتحان 2024 کے سوالیہ پرچوں کو عام کرنے کے دائرہ کار کے بارے میں معلومات فراہم کریں اور سوالیہ پرچہ کے پبلک ہونے اور 5 مئی کو ہونے والے امتحان کے درمیان وقت کے فرق کے بارے میں بھی معلومات فراہم کریں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا