اگرتلہ، 2 اگست (یو این آئی) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) اگرتلہ میں صحت کا مناسب ڈھانچہ اور سہولیات دستیاب نہ کرانے کے لئے کیمپس کلینک کے آن ڈیوٹی ڈاکٹروں اور ڈائریکٹر کے خلاف فوجداری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے جاری احتجاج جمعہ کو تیسرے روز بھی جاری رہا۔
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹکنالوجی (آئی آئی آئی ٹی) کے دوسرے سمسٹر کے طالب علم کی مبینہ طور پرکیمپس کلینک میں علاج میں لاپروائی اور این آئی ٹی اتھارٹی کی طرف سے تاخیر کی وجہ سےموت کے بعد طلباء نے بدھ کی رات احتجاج شروع کیا۔
اطلاعات کے مطابق حیدرآباد کا رہائشی ابھیجیت پانڈا گزشتہ کچھ دنوں سے بخار اور جوڑوں کے درد میں مبتلا تھا اور این آئی ٹی کلینک گیا تھا لیکن اسے مناسب علاج نہیں ملا۔
مشتعل طلباء نے الزام لگایا کہ جب اس کی حالت نازک تھی، این آئی ٹی کے ڈاکٹر صرف درد کش ادویات اور انہیں پیراسیٹامول کی گولیاں اور اورل ری ہائیڈریشن سلوشن (او آر ایس) پیتے رہنے کا مشورہ دے رہے تھے۔