کمیونٹی سے خوف کی سیاست کو مسترد کرنے اور قوم کی تعمیر میں مودی کی حمایت کرنے کا مطالبہ
https://jkbjp.in/
لازوال ڈیسک
جموں؍؍کانگریس پارٹی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی غلام علی کھٹانہ نے کانگریس پر الزام لگایا کہ کانگریس نے جان بوجھ کر مسلمانوں کو ناخواندہ اور بھارت میں کئی دہائیوں پر محیط اقتدار کے دوران محرومرکھا۔جموں کے نروال، بھٹنڈی اور سنجوان میں پولنگ بوتھ میٹنگوں سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کھٹانہ نے مسلم کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ کانگریس کی طرف سے مبینہ طور پر فروغ دی گئی خوف کی سیاست کو مسترد کریں اور اس کے بجائے بی جے پی کی حمایت کریں، جو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں تمام برادریوں کو بااختیار بنانے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ اس ملک کے ہر شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ این سی، کانگریس اور پی ڈی پی کو اقتدار سے دور رکھے، کیونکہ ان پارٹیوں نے ملک کو اندھیروں میں ڈال دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ میں جموں و کشمیر کے لوگوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ بی جے پی کو ووٹ دیں اور ایک روشن مستقبل کا انتخاب کریں۔
کھٹانہ نے کہا، ’’کانگریس نے مسلمانوں کو ووٹ بینک کے طور پر ستر سال تک استعمال کیا، انہیں جان بوجھ کر ان پڑھ اور پسماندہ رکھا‘‘۔ "اب، پارٹی سیاسی فائدے کے لیے ان کا استحصال جاری رکھنے کے لیے کمیونٹی میں خوف پیدا کر رہی ہے۔کھٹانہ نے کہاکہ مسلمانوں کے بارے میں کانگریس پارٹی کا تاریخی نقطہ نظر ایک ہیرا پھیری کا رہا ہے، پارٹی نے انہیں ناکافی تعلیم اور سماجی و اقتصادی مواقع کے ذریعے انحصار کی حالت میں رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی لوگوں کو تقسیم کرکے اور ان کے خوف کا فائدہ اٹھا کر زندہ رہی۔ ستر سال تک انہوں نے مسلمانوں کو ناخواندہ اور معاشی طور پر کمزور رکھا تاکہ وہ حقیقی ترقی کی پیشکش کیے بغیر اپنے ووٹوں کو کنٹرول کر سکیں۔ آج وہی پارٹی کمیونٹی میں خوف پیدا کرکے ایک نیا کھیل کھیل رہی ہے ۔کھٹانہ نے زور دے کر کہا کہ مسلمانوں کو کانگریس کی تقسیم کے ہتھکنڈوں کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔
راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی تعریف کی کہ وہ مذہب، ذات یا علاقے سے قطع نظر تمام شہریوں کے لیے شمولیت اور ترقی کو فروغ دے رہی ہے۔ کھٹانہ نے زور دے کر کہا کہ ملک ایک عالمی رہنما بننے کی طرف مستقل طور پر آگے بڑھ رہا ہے۔
بی جے پی لیڈر نے کانگریس پر سیاسی بقا کے لیے فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کا بھی الزام لگایا۔انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی اپنے ووٹروں کی بنیاد کو برقرار رکھنے کے لیے، خاص طور پر اقلیتی برادریوں میں خوف و ہراس پھیلانے اور تقسیم پر انحصار کرتی ہے۔ انہوں نے استدلال کیا کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے نہ صرف قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا ہے بلکہ ان گروپوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کو بھی روکا ہے جن کی نمائندگی کا کانگریس دعوی کرتی ہے۔