ایم پی ار غلام علی کھٹانہ نے بارش سے متاثرہ جموں و کشمیر کے رہائشیوں کے لیے فوری امداد کی اپیل کی

0
0

کہاضلعی حکام بارش سے متاثرہ علاقوں کو فوری امداد فراہم کریں،سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے متحد جنگی بنیادوں پر کوششوں کا مطالبہ
لازوال ڈیسک
نئی دہلیحالیہ شدید بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہونے والے لوگوں کی تکالیف کے بارے میں فکر مند ہے جس نے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں کئی علاقوں کو تباہ کیا ہے، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما اور ممبر پارلیمنٹ غلام علی کھٹانہ نے اس ضمن میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی ہے۔اس موقع پر انہوں نے فوری امدادی سرگرمیوں کے لیے ضلع اور ڈویژنل حکام کو متحرک کرنے کا مطالبہ کیا۔
آج جاری کردہ ایک بیان میں، ایم پی نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ جناب امت شاہ صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان مشکل وقتوں میں لوگوں کی مدد کے لیے ہر ممکن کوششیں کرے۔کھٹانہ نے زور دے کر کہا کہ یونین ٹیریٹری انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس مشکل دور میں متاثرہ آبادی کی خدمت میں کوئی کسر نہ رکھے۔ یاد رہے حالیہ منفی موسمی حالات نے پورے جموںو کشمیر میں بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔ کھٹانہ نے انتظامیہ کی جانب سے مربوط اور تیز رفتار ردعمل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ جموں و کشمیر کے باشندوں کو حالیہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یوٹی انتظامیہ کو فوری طور پر متاثرہ لوگوں کی خدمت کے لیے جنگی بنیادوں پر مہم شروع کرنی چاہیے۔
وہیں بحران سے مو ¿ثر طریقے سے نمٹنے کے لیے، کھٹانہ نے ان اہم کرداروں پر روشنی ڈالی جو مختلف سرکاری محکموں کو ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے محکمہ دیہی ترقی، فلڈ کنٹرول اینڈ ایریگیشن، پاور ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ، جل شکتی محکمہ، محکمہ تعمیرات عامہ، اور اس سے منسلک ایجنسیوں کو شامل کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔ اس متحد نقطہ نظر کا مقصد وسیع پیمانے پر ہونے والے نقصان سے نمٹنا اور متاثرہ افراد کو انتہائی ضروری امداد فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ تباہی کی حد اہم ہے، جس میں جموں و کشمیر بھر سے نجی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ کھٹانہ نے نوٹ کیا کہ بہت سے علاقوں کو شدید بنیادی ڈھانچے کے چیلنجوں کا سامنا ہے، جن میں تباہ شدہ مکانات، بہہ جانے والی سڑکیں، سیلاب کی وجہ سے مٹی کا کٹاو ¿، پانی کی سپلائی کی خراب پائپ لائنیں، اور گرے ہوئے بجلی کے کھمبے شامل ہیں۔ ان مسائل نے روزمرہ کی زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے، نقل و حرکت، صاف پانی تک رسائی اور بجلی کی فراہمی میں رکاوٹیں پیدا کی ہیں۔
وہیں مختلف اداروں سے ایک مخصوص اپیل میں، کھٹانہ نے جموں و کشمیر کے تمام ڈپٹی کمشنروں پر زور دیا کہ وہ تحصیلداروں اور بلاک ڈیولپمنٹ افسران سمیت فیلڈ اسٹاف کے ساتھ روزانہ میٹنگیں کریں۔ ان میٹنگوں کا مقصد نقصانات کا درست اندازہ لگانا اور متاثرہ افراد اور کمیونٹیز کو امداد کی فوری فراہمی میں سہولت فراہم کرنا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا