ایل جے پی (آر) نے جموں خطہ کے مختلف اسمبلی حلقوں کیلئے گیارہ امیدواروں کا اعلان کیا

0
0

پارٹی نے روزگار کے مواقع، کمزور طبقات کی بہتری، صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم کے نظام کو اپ گریڈ کرنے کا وعدہ کیا
لازوا ل ڈیسک
سانبہ// لوک جن شکتی پارٹی (آر) جے اینڈ کے یو ٹی کے صدر رفیق ملک نے جموں خطہ میں کئی عوامی میٹنگوں کے ساتھ سیاسی سرگرمیوں کو تیز کر دیا ہے۔ ٹی وی ایس ایجنسی سوانکھا موڑ کے قریب اجے فارمز میں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے، رفیق ملک نے کہا،ہم جموں خطے کے مختلف مقامات پر عوام کو پارٹی کی پالیسیوں اور پروگراموں کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے باقاعدہ عوامی میٹنگیں کر رہے ہیں جو کہ اگر پارٹی تشکیل دیتی ہے۔وہیںاس موقع پر موجود لوگوں میں آر کے بالی اسٹیٹ ایڈوائزر جے کے یو ٹی، ورون بالی اسٹیٹ سینئر نائب صدر جے کے یو ٹی، آر پی سنگھ اسٹیٹ سینئر جنرل سکریٹری، شکیل احمد اسٹیٹ جنرل سکریٹری، وکرم سنگھ اسٹیٹ جنرل سکریٹری، ڈکی سنگھ اسٹیٹ کوآرڈینیٹر، پورن چند ملہوترا اسٹیٹ شامل ہیں۔
وہیںاس موقع پر ملک نے مقابلہ کرنے والے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا جن میں جموں مشرقی حلقہ سے جے کے یو ٹی کے ریاستی یوتھ صدر شہباز ملک، جموں ویسٹ سے سدھانت بالی، وجے پور حلقہ سے ضلع صدر سانبہ اندرجیت، آر ایس پورہ سے ریاستی یوتھ نائب صدر اقاپال سنگھ شامل ہیں۔جموںجنوبی حلقہ سے راجندر ورما، حلقہ مڑھ سے رویندر منہاس، حلقہ سانبہ سے، پورن چند ملہوترا، نگروٹا حلقہ سے ریاستی سکریٹری جے کے یو ٹی، سنجو بھگت، ریاستی سکریٹری جے کے یوٹی رام نگر حلقہ سے، بھدرواہ حلقہ سے ڈوڈہ کے ضلعی صدر محسن امتیاز، حلقہ حباکدل سے مہراج کرشن بھٹ ریاستی صدر مائیگرنٹ سیل جے کے یو ٹی، حلقہ بارہمولہ سے عاشق حسین گنی شامل ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ملک نے کہا کہ عوام پریشانی کا شکار ہیں اور لوگوں میں بیگانگی کا احساس ہے کیونکہ انتظامیہ ان کا جواب نہیں دے رہی ہے اور نہ ہی عوامی مسائل پر توجہ دی جارہی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ اس کی کوئی قدر نہیں ہے اور یہ ملک کی بنیادی جمہوری اقدار کی خلاف ورزی ہے۔ اس لیے جموں و کشمیر میں انتخابات عوام کی پسند کی حکومت کو منتخب کرنے کے لیے اہم تھے۔ملک نے کہا کہ عوام کا روایتی پارٹیوں سے ان کے کھوکھلے نعروں اور تفرقہ بازی کی سیاست سے اعتماد اٹھ چکا ہے جس نے کسی نہ کسی وجہ سے معاشرے میں غلط فہمی کا ماحول پیدا کیا ہے۔ عوام علاقائی یا مذہبی بنیادوں پر براجمان ہوئے اور وقتاً فوقتاً اقتدار میں آئے لیکن انہوں نے مشکل سے اپنے اپنے علاقوں میں مساوی ترقی، روزگار اور عوام کے وسائل کے تحفظ کو یقینی بنایا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا