کہا ہمیں متحد ہو کر اپنے حقوق کے تحفظ ، نفاذ اور آئین کے تحفظ کے لیے جد و جہد کرنی چاہئے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ریاستی صدر، کنفیڈریشن آف دلت او بی سی مائنارٹی جموں و کشمیر آر کے کلسوترا نے او بی سی ،ایس ٹی اور ایس سی طبقات سے مخاطب ہوتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کیا یہ صحیح وقت نہیں ہے کہ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتوں کے روشن مستقبل کے بارے میں سوچیں، نہ صرف خود اطمینانی کے لیے، بلکہ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتوں کے روشن مستقبل کے لیے بھی۔جب حکمران اس ملک کو ہندوتوا بنانے اور ہندوستانی آئین کو تبدیل کرنے کے اپنے ارادے ظاہر کرتے ہیں اور دلتوں کے لیے لڑنے کا دعویٰ کرنے والی جماعتیں اپنے تکبر کی وجہ سے پوری طرح ناکام ہو چکی ہیں۔کیا ہمیں متحد ہو کر ان جماعتوں پر دباؤ نہیں ڈالنا چاہیے کہ وہ حقوق کے تحفظ اور نفاذ کے لیے اور آئین کو بچانے کے لیے مسودہ ان کے سامنے رکھیں! ہمیں اس کے بارے میں سوچنا ہوگا۔
کلسوترا نے کہاکہ کیا یہ صحیح وقت نہیں ہے کہ ہم اپنے ایس سی ،ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتوں کو ان کی آبادی کی بنیاد پر حصہ لینے کے لیے متحد کریں کیونکہ اسمبلی انتخابات بھی آنے والے ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ آنے والی حکومت چاہے وہ کوئی بھی ہو، ہمیں اس بات پر نظر رکھنی ہوگی کہ وہ’آئین ہند‘ کو کتنا نافذ کرتی ہے اور اگر وہ اسے نافذ نہیں کرتی ہے تو اس پر مسلسل دباؤ ڈالنا پڑے گا۔انہوں نے مزیدکہاکہ ہمارے پاس بہت سے ایسے مسائل ہیں جن پر کام کیا جانا چاہئے جن میں ذات پات کی مردم شماری، ، ذات پات ریزرویشن، بیکلاگ، لیبر قوانین، ایک قوم ایک ووٹ اور بہت سے دوسرے جن پر ہمیں ایک ساتھ آنا اور جاگنا اور جدوجہد کرنا ہوگی