بھیم سنگھ کی جھونپڑی کو نذر آتش کیا گیا، زمین پر قبضہ کیا گیا، مالا کا بینک کھاتا لوٹا گیا لیکن مجرموں کو سزا نہیں ملی: ہرش دیو
لازوال ڈیسک
جموں؍؍جے کے این پی پی کے سینکڑوں کارکنوں نے اس کے ریاستی صدر اور سابق وزیر مسٹر ہرش دیو سنگھ کی قیادت میں آج جموں میں ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور ایس ایس پی آفس جموں تک ایک جلوس نکالا اور ان بدنام عناصر کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ سدھڑا میں پروفیسر بھیم سنگھ کی جھونپڑی کو جلایا، ان کی زمین ہڑپ کی اور جے مالا کے بینک کھاتوں سے رقم نکلوائی۔ مظاہرین ’’بھیم سنگھ کی جائیداد لوٹنے والوں کو گرفتار کرو، گرفتار کرو‘‘، ’’جے مالا کے بینک اکاؤنٹ سے پیسے ہڑپنے والوں کو گرفتار کرو، گرفتار کرو‘‘،’’مالا کی ہتیا میں ذمے دار کو گرفتار کرو‘‘کے نعرے لگا رہے تھے۔ ایس ایس پی جموں کے دفتر پہنچے اور جے مالا کی پراسرار موت کی اعلیٰ سطحی تحقیقات اور بی جے پی لیڈر کی حمایت حاصل کرنے والے مجرموں کے ذریعہ انکیت لو کے والد اور والدہ کی جائیدادوں پر قبضے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے دو مختلف میمورنڈم پیش کیے۔ مظاہرین نے بعد میں پولیس ہیڈ کوارٹر کے باہر میڈیا سے خطاب کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسٹر ہرش دیو نے کہا کہ پروفیسر بھیم سنگھ کے پاس سدھرا میں ایک کنال زمین کی پٹی تھی جس پر انہوں نے 2003-04 میں قانون ساز کونسل سے قرض حاصل کرنے کے بعد ایک جھونپڑی بنائی تھی۔ مذکورہ جھونپڑی کو بعض مفاد پرستوں نے آگ لگائی جنہوں نے اس زمین پر مزید قبضہ کرلیا جس پر مذکورہ جھونپڑی تعمیر کی گئی تھی۔ اتنا ہی نہیں، مفاد پرستوں نے راجندر بازار میں بھیم سنگھ کی عمارت کے تالے مزید توڑ ڈالے، اس میں گھس کر کچھ اہم دستاویزات کو تباہ کر دیا اور مذکورہ عمارت کو تالے لگا دیے۔ لیکن پولیس کو معاملے کی اطلاع دینے کے باوجود، مذکورہ مجرموں کی گرفتاری کے لیے کوئی کارروائی نہیں کی گئی، مسٹر سنگھ نے افسوس کا اظہار کیا۔مسٹر انکیت لو نے کہا کہ نہ صرف پروفیسر بھیم سنگھ کی جائیداد موقع پرست اور مجرمانہ سوچ رکھنے والے رشتہ داروں نے لوٹی تھی بلکہ ان کی ماں جے مالا کے بینک کھاتوںکو بھی انہی مجرموں نے ملی بھگت سے لوٹا تھا۔ مسٹر انکت نے انکشاف کیا کہ مالا کے کھاتے سے دو ماہ سے بھی کم عرصے میں پانچ بار رقم نکالی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ مالا کے گرنے والے دن بھی دو بار اس کے بینک کھاتوں سے رقم نکالی گئی۔ لیکن اس کے باوجود مجرمانہ عناصر کی طرف سے لطف اندوز بی جے پی لیڈر کی سرپرستی کی وجہ سے کوئی انکوائری نہیں ہوئی۔اس سارے پہلو کا سب سے دلچسپ حصہ یہ تھا کہ انکت لو سے کہا جا رہا تھا کہ وہ پرنسپل کے ساتھ ساتھ اس کے والد بھیم سنگھ کے ذریعہ قانون ساز کونسل سے حاصل کردہ قرض پر سود بھی ادا کرے جو کہ سدھرا میں جھونپڑی/مکان کی تعمیر کے لیے لیا گیا تھا، حالانکہ مذکورہ جائیدادوں پر مجرموں کی طرف سے قبضہ کر لیا گیا تھا۔ مسٹر ہرش دیو کی مذمت کی۔انہوں نے ایس ایس پی پر زور دیا کہ وہ مجرموں کے ساتھ ملی بھگت اور ان کی سرپرستی کرنے والوں کی گرفتاری کے لیے فوری کارروائی کریں۔اس موقع پر خطاب کرنے والوں میں رام پال شرما، شنکر سنگھ سنجو، جگ دیو سنگھ، گرجیت سنگھ، اجے کمار، درشن سنگھ، وجے شرما، ستپال ترہل، وجے سنگھ، اجے جموال، شیو رینا، روہت شرما، وجے کمار، سنجیو گپتا، سنیل دت، وشال ڈوگرا، سنتوش کمار، روہت سنگھ، پون کمار کے علاوہ دیگرشامل تھے۔