ضلع میں جرائم پر قابو پانے اور امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مختلف حفاظتی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جموں ڈاکٹر ونود کمار-آئی پی ایس نے ڈسٹرکٹ پولیس لائنز جموںمیں کرائم/سیکیورٹی جائزہ اور انتخابی تیاریوں کی میٹنگ کی۔اس میٹنگ میں تمام زونل ایس ایس پی، ایس پی آپریشن جموں، ڈی وائی ایس پی ڈی اے آر جموں، ڈی وائی ایس پی ہیڈکوارٹر جموں، جموں ضلع کے تمام ایس ڈی پی اوز اور ایس ایچ اوز نے شرکت کی۔وہیںاجلاس کے دوران جرائم کا جائزہ لینے کے علاوہ ضلع میں جرائم پر قابو پانے اور امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مختلف حفاظتی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر پولیسنگ کے مختلف پہلوؤں بشمول مقدمات کی معیاری تفتیش، جرائم کو نمٹانا، تصدیق، این ڈی پی ایس، یو اے پی اے کے معاملات، تفتیشی کارروائی، مفرور، لاپتہ افراد اور جوابدہ پولیسنگ سے متعلق دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وہیںایس ایس پی جموں نے حصہ لینے والے افسران پر زور دیا کہ وہ مختلف نوعیت کے زیر تفتیش مقدمات کو مقداری اور کوالیٹیٹو نمٹانے کو یقینی بنائیں اور مختلف سماجی جرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کریں۔اس دوران جرائم/سیکیورٹی کے جامع جائزے کے علاوہ، ایس ایس پی جموں ڈاکٹر ونود کمار کی زیر صدارت میٹنگ میں آئندہ پارلیمانی الیکشن-2024 کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔وہیںایس ایس پی جموں نے رائے دہندگان کے لیے بغیر کسی خوف اور دھمکی کے اپنے جمہوری حقوق کا استعمال کرنے کے لیے سازگار اور محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کی بنیادی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے جموں پولیس کے پورے انتخابی عمل میں منصفانہ، شفافیت اور غیر جانبداری کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمانی الیکشن2024 کے لیے تیاریوں کا جائزہ ضلع پولیس جموں کی جمہوری اقدار اور حکمرانی کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے لگن کی نشاندہی کرتا ہے، انتخابی عمل کی سالمیت اور ساکھ کو یقینی بناتا ہے۔
اس دوران ایس ایس پی جموں نے ضلع میں مختلف عہدوں پر تعینات پولیس افسران کو بھی مشورہ دیا کہ وہ عام لوگوں کو اچھی پولیسنگ فراہم کریں اور ملک دشمن اور سماج دشمن عناصر کے خلاف کاروائی کریں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کسی بھی سطح پر بدعنوانی، جرائم کی بیخ کنی اور بے ضابطگی کو زیرو ٹالرنس کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی کارکردگی کا اندازہ اس وقت سے لگایا جا سکتا ہے جب اسے روزمرہ کے حالات کا جواب دینے میں لگتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جواب میں جلد بازی کے ساتھ ساتھ عوام الناس کے مسائل سے نمٹنے کے لیے شائستہ رویے اور دل میں ہمدردی کی ضرورت ہے۔