ایس ایس انڈیا کے نیشنل ساہتیہ اتسو تعلیمی و کلچرل مقابلہ کا شاندار آغاز

0
0

اعلی تعلیمی بلندی کا حصول بے حد آسان: ایچ ندیم احمد، گنتکل میں منعقدہ سہ روزہ تعلیمی مقابلہ میں ملک کی ۵۲/ریاستوں کے ہزار سے طلبہ نے شرکت کی۔
کالی کٹ /گنتکل(عبدالکریم امجدی…………….
ہندوستان کی سب سے بڑی غیر سیاسی تعلیمی،دعوتی، ورفاہی ت آرگنائزیشن ایس ایس ایف انڈیا کے زیر اہتمام سہ روزہ نیشنل ساہتیہ اتسو کلچرل تعلیمی مقابلہ کا انعقاد آندھرا پردیش کے مشہور ومعروف شہر گنٹکل میں عمل آیا۔جس میں ملک کی۵۲/ریاستوں کے ایک ہزار سے زائد مختلف علوم وفنون میں زیر تعلیم طلبا نے شرکت کی۔پروگرام کیلئے سات اسٹیج بنایا گیا تھا وقت مقررہ کے مطابق ساڑھے نو بجے پروگرام کا آغاز ہوا پہلا مقابلہ سینیر سلام رضا کا ہوا جس میں ہر اسٹیٹ سے تین تین بچے گروپ میں بحسن وخوبی طور پر اپنا ہنر پیش کئے اس پروگرام میں فرسٹ گجرات، سکنڈ ویسٹ بنگال، تھرڈ بہار کی ٹیم آئی اس طرح آج کا پروگرام نظم و نسق کے ساتھ رات دس بجے تک چلا ہر پروگرام کے لیے باہر سے جج بلائے گئے تھے جن میں قابل ذکر اسماء یہ ہیں ممتاز ثقافی جھارکھنڈ، شعیب ثقافی بہار، عبد الجبار مانو، اس پروگرام میں پچیس اسٹیٹ اورمختلف سینٹرل اور اسٹیٹ یونیورسٹیزسے ہزار سیزائد اسٹوڈنٹس نے حصہ لیا۔ اور مختلف علوم فنون میں اپنی قابلیت کا مظاہرہ پیش کیا پروگرام میں مختلف تعلیمی کیمپ ومعلوماتی سینٹرس قائم کئے تھے جس میں علوم وفنون پرگہری گرفت رکھنے والے ماہرین شامل ہوئے۔ ایجوسین اور وی-فائی کے تحت ماہرین نے بچوں کو اعلی تعلیم کے سلسلہ میں معلومات فراہم کیں جس کا مقصددنیا کے مختلف تعلیمی شعبوں میں کس طرح داخلہ لیا جائے اور اعلیٰ تعلیم میں کس طرح کامیابی حاصل کی جائے اور سول سروس، آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم کے کالجز کی تفصیلات گورمنٹ جاب سینٹرل اور اسٹیٹ میں کیسے کامیابی حاصل کرسکتے ہیں اور اعلی تعلیم کی راہ میں رکاوٹوں کا سد باب کیسے ممکن ہو یعنی اسکالر شپ وغیرہ کیسے حاصل کریں۔ سہ روزہ پروگرام میں وی فی ایجوسین دی کیریئر 4.0 اور نیشنل ساہتیہ اتسو کا افتتاح آندھراپردیش اردو اکاڈمی کے چیئرمین جناب ایج ندیم احمد نے کیا اور ایجوسین کیمپ کا افتتاح قومی ساہتیو ایوارڈ یافتہ ڈاکٹر کم ویر بدرپا کرناٹکا نے کیا جناب ندیم صاحب نے پروگرام میں شریک مختلف ریاست سے شامل ہونے والے شرکاء کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کی سرگرمیاں دیکھ کر دل خوش ہوگیا، یقینا یہ تنظیم تعلیمی معیار کو بلند کرنے کا کام کررہی ہے ساتھ ہی یہ بھی کہاکہ تعلیم کے ساتھ ساتھ سیاست کے میدان میں بھی نمایاں کار کردگی کرنے اور اپنے حقوق کو پہچاننے کی ضرورت ہے۔ ہم نے دیکھاکہ جوکام کسی نے نہیں کیا وہ راج شیکھر ریڈّی نے کیاآندھرا اسبملی میں مسلمان اقلیت کو 4 فیصد ریزرویشن دیا اور مسلمانوں کے لیے تعلیمی مواقع فراہم کیا۔میں بھی کوشاں ہوں کہ لوگ ہرطرح سے تعلیم وسیاست میں بیدار ہوں۔پروگرام کا آغازتلاوت اوردعائیہ کلمات صدر پاسبان اہل سنت گنتکل سید یوسف قادری نے پیش کیا اوراستقبالیہ کلمات جناب عبیداللہ ثقافی: جنرل سکریٹڑی (ایس ایس ایف انڈیا) نے پیش کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کو بہتربنانے کے لیے تعلیمی بیداری پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔صدارتی خطبہ: نوشادعالم مصباحی: صدر (ایس ایس ایف انڈیا)نے پیش کیا انہوں نے کہاکہ جب تک ہم بیدار ومتحرک نہ ہوں ہم اپنی حالت نہ بدلیں اللہ تعالیٰ ہماری حالت نہیں بدلے گا۔افتتاحی خطاب ڈاکٹر کُم ویربدرپّا کرناٹک(قومی ساہتیہ اکاڈمی انعام یافتہ) نے پیش کیاانہوں نے کہا اسلام دنیا میں ایک امن وسلامتی والا مذہب ہے، گذشتہ حکمرانوں نے انصاف کے ساتھ حکومت کیا، ہندستان کی آزادی میں ہم ہندو مسلم نے مل کر لڑا ہے اور آزادی حاصل کی ہے اور انڈیا کا قانون سب کو برابری کا حق دیتاہے،اس موقع پر وائی وینکٹا رامی ریڈّی (ایم ایل اے، گنٹکل اسمبلی) نے پی بھی خطاب کیا۔ پروگرام میں ظہیرالدین نورانی ویسٹ بنگال، فقیہ القمر ثقافی بہار، ظفر مدنی کشمیر، شریف بنگلور، ڈاکٹر سیرین کیرلا، چاند صاحب گنٹکل، محمد فاروق، حاجی بشیر، سی ایم فیروز، ماروتی پروہیتم تیلگو کہانی لیکھک، ڈاکٹر اے کے جیلانی، ڈاکٹر ارشد پرویز گنتکل و جملہ اراکین پاسبان اہل سنت گنٹکل موجود تھے۔ آخر میں تمام سامعین کا تہہ دل سے شکریہ دلشاد جموں وکشمیر نے پیش کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا