ایساللچایاکہ لالچ بُری بلانے جھکڑہی لیااورپھرخاکی نےخاکی کو لوٹ ہی لیا!

0
0

2 خاتون پولیس اہلکاروں کیخلاف1.88کروڑ روپے کے چِٹ فنڈفراڈمیں چارج شیٹ دائر
لازوال ڈیسک

جموں؍؍ایک سنسنی خیزمعاملے میں انکشاف ہواہے کہ ’خاکی کوخاکی نے ہی لوٹ لیا‘کیونکہ جموںوکشمیرپولیس کی 2خواتین اہلکاروں کیخلاف کرائم برانچ کی اقتصادی جرائم وِنگ نے 382صفحات پرمشتمل چارج شیٹ دائرکرتے ہوئے انکشاف کیاکہ مذکورہ ملزمین نے اپنی ہی ساتھی اہلکاروں سے بھاری رقم بٹوری اورایک لاکھ روپے پرماہانہ پانچ ہزار سود دینے کاوعدیہ کیاگیا لیکن بعدمیں انہیں اپنی محنت کی کمائی کے اصل سے بھی ہاتھ دھونے پڑے۔ کرائم برانچ جموں کی اقتصادی جرائم ونگ نے 02 ملزمین خواتین پولیس ایس جی کانسٹیبلوں کے خلاف 382 صفحات کی چارج شیٹ پیش کی ۔تفصیلات دیتے ہوئے کرائم برانچ جموں نے بتایاکہ اس نے ملزمین خاتون ایس جی سی ٹی نرمل کور سینی نمبر 211/IRP پندرہویں بٹالین ،پی آئی ڈی نمبراے آر پی 985544زوجہ موہندر سنگھ ساکنہ کول کلاں بشناہ، جموں اورخاتون ایس جی سی ٹی آرتی شرما نمبر 414 چہارم سیکورٹی پی آئی ڈی نمبر اے آر پی 012932زوجہ سنیل شرماساکنہ گاؤں گھارا سوترا ہیرا نگرکے خلاف کیس ایف آئی آر نمبر 23/2014کے تحت مجرمانہ سازش رچنے اور شکایت کنندہ کو 1,87,64,000.00 روپے کی دھوکہ دہی کرنے پر انصاف کیلئے عدالت میں چارج شیٹ دائر کی ۔اس کیس کی ابتدا کمانڈنٹ آئی آرپی 15ویں بٹالین جموں کے ذریعے آئی جی پی آرمڈ/آئی آر پی، جموں زون، جموں سے کرائم برانچ، جموں، کی طرف سے بھیجی گئی تحقیقاتی رپورٹ سے ہوئی ہے۔ جس سے یہ بات سامنے آئی کہ آئی آر پی 15ویں بٹالین کی خواتین کانسٹیبلوں کی طرف سے تحریری شکایات درج کرائی گئی ہیں کہ ملزم W/Sg/Ct آئی آرپی 15ویں بٹالین نرمل کور نے ہر ایک سے 1.00 لاکھ اس بہانے سے دھوکہ دہی سے لئے کہ وہ لگائی گئی رقم پر 5000روپے ماہانہ سود واپس کرے گی لیکن نہ تو ایسا سود اور نہ ہی اصل رقم ملزمان نے شکایت کنندگان کو واپس کی اور اس طرح ملزمان نے ان کے ساتھ دھوکہ کیا اور ان کی رقم کا غلط استعمال کیا۔ اس پر کمانڈنٹ آئی آرپی 15ویں بٹالین کی طرف سے ایک محتاط انکوائری کی گئی۔ تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ ملزم ڈبلیو/ایس جی سی ٹی نرمل کور اپنے شوہر موہندر سنگھ سینی جو کہ اس وقت جے کے اے پی14ویں بٹالین میں تعینات ہیں‘کے ساتھ مل کر‘ اس نے نہ صرف شکایت کنندگان سے بلکہ 15 ویں بٹالین کی دیگر خواتین عہدیداروں سے بھاری رقم اور سونا اکٹھا کیا تھا۔ اور سیکورٹی ونگ نے بھی غیر قانونی طور پر سونے کے قرض کی سہولیات کا بندوبست کرنے کے ساتھ ساتھ اعلیٰ شرح سود کی طرف راغب کرنے کے بعد نقد رقم اور سونا اپنے ذاتی استعمال کے لیے منا پورم بینک- ستواری، کرن مارکیٹ جموں میں جمع کرایا، اس طرح ساتھی اہلکاروں کو دھوکہ دیا اور جمع شدہ رقم 1.50کروڑ روپے اورسونا تقریباً 300 گرام تک کاغلط استعمال کیا۔انکوائری رپورٹ ملنے پر کرائم برانچ جموں میں قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت باقاعدہ مقدمہ درج کیا گیا۔ دوران تفتیش یہ بھی پتہ چلا کہ ملزمان نے معصوم اہلکاروں کا اعتماد جیتنے کے لیے بٹالین ہیڈ کوارٹر میں الیکٹرانک گیجٹس اور فرنیچر کی اشیاء کا کاروبار بھی شروع کر دیا۔ تفتیش کے دوران متعلقہ حلقوں سے دستاویزی ریکارڈ کی شکل میں تمام مادی شواہد اکٹھے کیے گئے علاوہ ازیں شکایت کنندگان اور گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے اور تحت سیکشن420 ,404, 120-B-آرپی سی، پولیس سٹیشن کرائم برانچ جموں قائم کیا گیا۔ دونوں ملزمان کے خلاف شکایت کنندگان اور بٹالین کے دیگر ساتھی ملازمین کو ان کی محنت کی کمائی سے دھوکہ دینے پر ملزم 1) ڈبلیو/ایس جی سی ٹی نرمل کور سینی اور 2) ڈبلیو/ایس جی سی ٹی آرتی شرما کے خلاف ایک ابتدائی چارج شیٹ پیش کی گئی ہے اور مذکورہ کیس کی ایف آئی آر میں مزید تفتیش جاری ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا