تہران // ایران اور قطر نے فوجداری مقدمات میں قانونی امداد پر معاہدے کے ساتھ اپنی حکومتوں کے درمیان عدالتی تعاون پر مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم اویو) پر دستخط کیے ہیں۔
ایرانی عدلیہ کی میزان نیوز ایجنسی نے یہ اطلاع دی ہے۔
میزان نے کہا کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں قطر کے اٹارنی جنرل عیسیٰ بن سعد الجفالی النعیمی اور عدلیہ کے سربراہ غلام حسین محسنی عزی کی قیادت میں ایک ایرانی وفد کے درمیان دستاویزات پر دستخط کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ معاہدے کے تحت جس میں 14 آرٹیکلز تھے دونوں فریقوں نے فوجداری مقدمات میں زیادہ سے زیادہ قانونی اور عدالتی تعاون کرنے کا وعدہ کیا گیاہے۔ دونوں ممالک اس بات پر متفق ہوئے کہ سال میں کم از کم ایک بار دوسرے ملک کے شہریوں کے خلاف حتمی فیصلوں سے متعلق ڈیٹا ایک دوسرے کو بھیجا جائے۔ فریقین نے فوجداری مقدمات میں دوطرفہ قانونی مدد فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا۔
میزان نے کہا کہ 11 شقوں پر مشتمل ایم او یو تجربات کے تبادلے، مشترکہ دلچسپی کے عدالتی اور قانونی مدوں پر بات چیت کے ساتھ ساتھ ججوں اور انصاف کے محکموں نیز عدالتوں کے اہلکاروں کے لیے تعلیمی کورسز منعقد کرنے کے شعبے میں تعاون سے متعلق ہے۔
ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے قطر کے اٹارنی جنرل کے ساتھ اپنی میٹنگ میں دوطرفہ معاہدوں کے نفاذ کی سمت میں طویل اقدامات اور قانونی معاونت نیز مجرموں کی حوالگی کے شعبوں میں مزید مشترکہ اقدامات پر عمل درآمد پر زور دیا۔
قطر کے اٹارنی جنرل نے اپنی طرف سے کہا کہ ان کے ملک اور ایران کے درمیان تعاون کے لیے زمین مکمل طور پر تیار ہے اور تہران کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے دوحہ کی آمادگی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے عدالتی تعاون پر گزشتہ برسوں میں قطر اور ایران کے درمیان دستخط شدہ دو معاہدوں اور بدھ کو طے پانے والے معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے زوردیا کہ وہ ان معاہدوں کو جلد از جلد نافذ کرنا چاہتے ہیں۔
مسٹر محسنی ایزی کی قیادت میں ایک وفد منگل کو دوحہ پہنچا اور اس نے بدھ کو دو طرفہ قانونی اور عدالتی تعلقات پر قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات کی۔