ناظم علی خان
مینڈھرنوجوان سماجی کارکن عبد الحکیم نے پریس بیان میںدکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اسوقت اہلیان وادی کشمیر مصائب،قیدو بند،تنگ و طلب کی زندگی گذار رہے ہیں وادی کشمیر جنت بے نظیر اسوقت شعیب ابی طالب کا منظر نامہ پیش کر رہی ہے اسوقت قیامت صغریٰ برپا ہے انکے حالات ،واقعات و مناظر دیکھ و سُن کر کلیجہ مُنھ کو آتا ہے افسوس صد افسوس اس پر کے حقوق انسانی کے تحفظ کے نام نہاد عالمی ادارے خاموش و عضو معطل کا کردار پیش کر رہے ہیں مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ،اسلامی فوجی اتحاد او آئی سیOICکی ناکامی روزو روشن کی طرح عیاں ہے جو کہ اسقدر یہودی لابی و مسلم دشمن عناصر کے سامنے بے بس نظر آ رہی ہے کیونکہ وادی کشمیر میں گذشتہ تیس سالوںسے آئے روز کرفیو،بندشیں، دھونس،دباﺅ ، ہلاکتیں ،پیلٹ گنوں سے روز نوجوان و بچوں کے اعضاءچھین رہے ہیں نوجوان و بچوں کو پابند سلاسل کیے جانے کا سلسلہ تھمنے کا نام نہ لے رہا ہے۔ہندوستان آپنے آپ کو دنیا کی بڑی،جمہوریت کہلانے والا کس قدر فوجی قوت سے عوام کو دبا رہا ہے جو کہ اتنی بڑی جمہوریت کو زیب نہیں دیتا عوام کے بنیادی حقوق کو سلب و روندا جا رہا ہے آئینی شکنی و اخلاقی گہراوت کی جیتی جاگتی تصویر ہے کشمیر میں بڑے پیمانے پر آرمی کا جماﺅ عالمی قوانین کی صریخاً خلاف ورزی ہے چیے چیے پر ملٹری و پیرا ملٹری کی تعیناتی عوام کی بنیادی و قدرتی آزادی کو سلب کرنے کے مترادف ہے مرکز میں جب سے آر ایس ایس کی ہم نوا جماعت بر سر اقتدار آئی ہے انسانیت سوز مظالم روز بروز بڑھتے چلے جا رہے ہیں جو کہ تاریخ کے سیاہ ترین ابواب ہیں جگہ پائیںگے کشمیریوں پر مظالم ڈھانے کا سلسلہ تیز سے تیز تر کیا جا رہا ہے اور مسئلہ کشمیر کو فوجی قوت سے حل کرنے کی پالیسی اپنائی جا رہی ہے مظالم کی انتہاءہے کہ بچے خواتین بھی محفوظ نہ ہیں اقوام متحدہ و عالمی برادری کی غفلت شعاری عالمی امن کو خطرہ میں ڈال سکتی ہے یہ کہنا بجا ہے کہ اقوام متحدہ ناکارہ عضوبن چکی ہے جو کہ بنیادی حقوق کے تئیں اپنے مقاصد میںصد فیصد ناکام ہو چکی ہے اپنے بنیادی اغراض سے انحراف کی موجب بن چکی ہے کشمیری عوام آئے روز کس قدر مصائب و سائل سے دوچار ہیں روز اموات و حوادث کا شکار ہوتے ہیں آر ایس ایس کی ہم نوا جماعت کس قدر بر بریت و سفا کیت سے عوام کو دبانے کی پالیسی پر گامزن ہے آر ایس ایس کی سازشوں و عزائم کو ناکام بنانے کیلئے ریاستی عوام ہوش مندی و منظم قوم کی طرح کردار ادا کرے کیونکہ آر ایس ایس اس ریاست کی خصوصی و امتیازی شناخت کو ختم کرنے کیلئے فوجی مظالم ڈھا رہی ہے ریاست جموں و کشمیر حساس ترین دور سے گذر رہی ہے شناخت و خصوصی درجہ کو متعدد بیرونی و اندرونی خطرات لا حق ہیں ریاستی عوام کو بڑی جرات مندانہ ہو،ہوشمندی سے مقابلہ کرنا چاہیے۔