اگنی ویروں کی بھرتی کا نوٹیفکیشن دو دن میں جاری کر دیا جائے گا: آرمی ڈپٹی چیف

0
0

سب کچھ منصوبہ کے مطابق رہا تو پہلا اگنی ویر اگلے دسمبر کے آخر تک رجمنٹ میں پہنچ جائے گا
مستقبل میں جوانوں کی بھرتی صرف اگنی پتھ اسکیم کے تحت کی جائے گی اور پرانے عمل کے تحت بھرتی روک دی گئی ہے
یواین آئی

نئی دہلی نئی بھرتی اسکیم اگنی پتھ کے خلاف ملک میں ہنگامہ آرائی کے بعد فوج نے آج بھرتی کا عمل جلد شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دو دن میں فوج کی ویب سائٹ پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔ سب کچھ منصوبہ کے مطابق رہا تو پہلا اگنی ویر اگلے دسمبر کے آخر تک رجمنٹ میں پہنچ جائے گا۔فوج نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ مستقبل میں جوانوں کی بھرتی صرف اگنی پتھ اسکیم کے تحت کی جائے گی اور پرانے عمل کے تحت بھرتی روک دی گئی ہے۔ فوج کی جانب سے احتجاج کرنے والے نوجوانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ایجی ٹیشن چھوڑ دیں اور بھرتی کی تیاری شروع کریں کیونکہ بھرتی کا عمل جلد شروع ہونے والا ہے۔وائس چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو نے جمعہ کو یہاں منتخب صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اگنی پتھ اسکیم اور نوجوانوں میں پائے جانے والے خوف کے بارے میں مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک بار اگنی ویر کے طور پر بھرتی ہونے والے جوان کو فوج سے باہر آنے کے بعد سابق فوجی کے بجائے اگنی ویر کہا جائے گا اور اسے ملک میں فخر کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اگنی ویروں کی بھرتی کے حوالے سے حکومت سے منظوری مل گئی ہے اور فوج کی ویب سائٹ پر دو دن میں نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔ چند دنوں کے بعد ملک کے ہر علاقے میں فوج کی ضرورت کے مطابق بھرتی ریلیاں نکالی جائیں گی۔ اس کے لیے امیدواروں کو آن لائن رجسٹریشن کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر سب کچھ منصوبہ بندی کے مطابق ہوا تو اگلے دسمبر تک پہلا اگنی ویر رجمنٹ میں شامل ہو جائے گا۔ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف کا کہنا تھا کہ پہلے دو سال میں 40 ہزار، تیسرے سال 45 ہزار، چوتھے سال 50 ہزار، پھر 90 ہزار اور بعد میں ایک لاکھ 20 ہزار اور مزید بھرتی کیے جائیں گے۔ اس کا ہدف فوج میں مستقل فوجیوں اور اگنی ویروں کے تناسب کو 50-50 فیصد کرنا ہے۔ اس سے فوج کی اوسط عمر 32 سال سے کم ہو کر 24 سے 26 سال ہو جائے گی اور نوجوان اور تجربہ کار فوجیوں کی موجودگی سے فوج مضبوط ہو گی۔انہوں نے کہا کہ اگنی ویروں کو چار سالوں کے دوران 11 لاکھ 71 ہزار روپے تنخواہ اور 11 لاکھ 72 ہزار روپے یکمشت سروس فنڈ کے طور پر ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سروس فنڈ کی رقم بینک میں رکھی جائے تو اگنی ویر کو تین سال کے لیے 18 لاکھ روپے کا قرض دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ دسویں پاس اگنی ویروں کو چار سال بعد بارہویں تک تعلیم کا سرٹیفکیٹ بھی دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اگنی ویروں کو اس کی مہارت کی سطح کا سرٹیفکیٹ بھی دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھرتی ہونے والے کل اگنی ویروں میں سے 25 فیصد کو چار سال کی مدت کے بعد میرٹ اور امتحان کی بنیاد پر مستقل جوانوں کے طور پر بھرتی کیا جائے گا۔اگنی پتھ اسکیم کے فوائد کو شمار کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل راجو نے کہا کہ اس سے نہ صرف اگنی ویر کو ذاتی طور پر فائدہ ہوگا بلکہ فوج کو بھی فائدہ ہوگا اور بعد میں ملک کو ایک نظم و ضبط اور ہنر مند اور باشعور شہری بھی ملے گا۔ مستقبل میں اگنی ویروں کو سول سیکٹر میں ملازمت کے وقت فوج میں مدت ملازمت کا فائدہ بھی ملے گا کیونکہ انہیں تمام معیارات کو جانچنے کے بعد ہی فوج میں بھرتی کیا جائے گا، اس لیے آجروں کے ذہنوں میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں رہے گی کہ انہیں نوکریاں دیں۔ انہوں نے کہاکہ “اگنی ویر مسترد شدہ شخص نہیں ہوگا بلکہ اسے منتخب کیا جائے گا کیونکہ اسے تمام معیارات کو پورا کرنے کے بعد منتخب کیا جائے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا