اپوزیشن کو لوک سبھا ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ ملنا چاہئے: کانگریس

0
0

بے روزگاری، مہنگائی، کسانوں کے مسائل اور این ای ای ٹی پیپر لیک جیسے مسائل پر وسیع بحث ہونی چاہئے
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے ایک دن پہلے حکومت کی طرف سے بلائی گئی کل جماعتی میٹنگ میں کانگریس نے اتوار کو لوک سبھا کے ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اپوزیشن کو دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بے روزگاری، مہنگائی، کسانوں کے مسائل اور این ای ای ٹی پیپر لیک جیسے مسائل پر وسیع بحث ہونی چاہئے ۔کانگریس ذرائع کے مطابق آل پارٹی میٹنگ میں کانگریس لیڈر اور لوک سبھا میں پارٹی کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے لوک سبھا میں ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اپوزیشن کو دینے کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ اپوزیشن کا کردار بیساکھیوں پر چلنے والی حکومت میں اہم ہے اس لیے ڈپٹی سپیکر کا عہدہ اپوزیشن جماعتوں کو دیا جائے۔
انہوں نے حکومت پر طاقت کا غلط استعمال کرنے کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ وہ مرکزی ایجنسی کا من مانی استعمال کر رہی ہے۔پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ پرمود تیواری نے میٹنگ کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روایتی طور پر کل جماعتی اجلاس منعقد ہوتا ہے تاکہ ایوان کی کارروائی خوش اسلوبی سے چل سکے اور اپوزیشن جماعتوں کو متعلقہ مسائل اٹھانے کا پورا موقع ملے۔
انہوں نے کہاکہ "ہم ایوان میں مہنگائی، بے روزگاری، کسانوں کے مسائل، میڈیکل کے داخلہ امتحان این ای ای ٹی میں دھاندلی جیسے مسائل پر بحث کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہم ملک کی سلامتی اور چین کی طرف سے جاری دراندازی اور سرحد پر سیکورٹی بڑھانے کے چیلنج، پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں نصب عظیم انسانوں کے مجسموں کو ہٹانے، کسانوں، مزدوروں، منی پور کے مسائل پر بات کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
کانگریس لیڈر نے کہاکہ "سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) حکومت آئین، اس کی اقدار اور روایت کو ختم کر رہی ہے۔ حکومت آئین مخالف ہے اور اسی لیے اس نے بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمے کو ہٹا دیا ہے کیونکہ وہ آئین کے خالق تھے۔ آئینی اداروں کا غلط استعمال ہو رہا ہے، حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے بے روزگاری اور مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جموں و کشمیر، منی پور میں جاری تشدد جیسے بہت سے مسائل ہیں جن کا تعلق عوام سے ہے اور ہم ان تمام مسائل کو اٹھائیں گے۔اس دوران کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے دعویٰ کیا ہے کہ کل جماعتی میٹنگ میں جنتا دل یونائیٹڈ نے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ اسی طرح حکمت عملی کے طور پر حکومت کی اتحادی تلگو دیشم پارٹی نے نہیں بلکہ وائی ایس آر کانگریس نے آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دینے کا مسئلہ اٹھایا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا