ایس منجیت سنگھ نے این سی۔پی ڈی پی کو راجوری ۔پونچھ میں پسماندگی کا ذمہ دار ٹھہرایا
مساوی ترقی کے لیے پیر پنجال کے لیے علیحدہ پارلیمانی نشست کی وکالت کی
لازوال ڈیسک
نوشہرہ؍؍ راجوری – اننت ناگ پارلیمانی سیٹ کے لیے اپنی پارٹی کے امیدوار کے حق میں اپنی انتخابی مہم کو تیز کرتے ہوئے، پارٹی لیڈروں نے آج نوشہرہ کے مختلف علاقوں میں پارٹی امیدوار کے حق میں حمایت حاصل کرنے کے لیے الگ الگ میٹنگیں کیں۔اس مہم کی قیادت پارٹی کے صوبائی صدر اور سابق وزیر ایس منجیت سنگھ نے کی جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ان دونوں میٹنگوں کا اہتمام نوشہرہ حلقہ کے انچارج وکی سوڈن نے بریری میں کیا تھا اور دوسری میٹنگ نوشہرہ کی چوکی پنچایت میں ہوئی تھی جس کا اہتمام جلاج چودھری نے کیا تھا۔پارٹی کی پالیسی اور اس کے امیدوار ظفر اقبال منہاس کے تئیں عوام کے جوش و خروش پر اظہار تشکرپیش کرتے ہوئے سابق وزیر ایس منجیت سنگھ نے کہا کہ وہ راجوری ضلع کے نوشہرہ میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی طرف سے ملنے والے ردعمل سے بہت خوش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی عوام کی زندگیوں میں تبدیلی لانا چاہتی ہے اور انہیں مساوی مواقع فراہم کرکے ان کا معیار زندگی بلند کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس (این سی) اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی وجہ سے پیر پنجال خطے میں تعلیمی اور صحت کے شعبے میں پسماندگی، اور بنیادی ڈھانچے کی خراب ترقی ہے۔’’ان جماعتوں نے ووٹ حاصل کرنے کے لیے لوگوں کا جذباتی استحصال کیا۔ ماضی میں ایک بار جب انہوں نے حکومتیں بنائیں تو عوام کے مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اور اسی وجہ سے یہ علاقے کئی دہائیوں تک نظر انداز کیے گئے،‘‘ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ اپنی تبدیلی ،معیار حیات کی بہتری اور خطے کی ترقی کے لیے ظفر اقبال منہاس کو ووٹ دیں اور ان کی حمایت کریں۔ انہوں نے منشیات کی لت اور اس کی اسمگلنگ کا مسئلہ بھی اٹھایا جس نے نوجوانوں میں نشے کو پھیلایا اور آنے والی نسل کے ساتھ کھیلا۔’’ہمارا مقصد نوجوانوں کی حفاظت کرنا اور جموں و کشمیر کی ترقی کو مضبوط بنانے کے لیے انہیں روشن مستقبل دینا ہے۔ تعلیم یافتہ نوجوان معاشرے کی طاقت ہیں اس لیے ہم معاشرے سے منشیات کی لعنت کو ختم کرنے اور نوجوانوں کی روشن مستقبل کی طرف رہنمائی کے لیے کام کریں گے‘‘۔انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ پارٹی پیر پنجال میں سیاحت کے شعبے کو ترقی دینا چاہتی ہے جس سے مقامی معیشت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی اور مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا ’’مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا کرنے سے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی اپنے آبائی گاؤں سے باہر کام/ملازمت کی تلاش میں نقل مکانی کو ختم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ پارٹی راجوری اور اس کے دور افتادہ دیہاتوں کو ان کی دہلیز پر بنیادی سہولیات فراہم کر کے ترقی کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ اس کے علاوہ، بنیادی مقصد صحت اور تعلیمی سہولیات فراہم کرنا بھی ہے جن میں مناسب انفراسٹرکچر کی کمی ہے۔اگر ظفر اقبال منہاس کو راجوری – اننت ناگ سیٹ سے لوک سبھا کے لیے ووٹ دیا جاتا ہے تو پارٹی کے عزم اور منشور کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پارٹی چاہتی ہے کہ پیر پنجال خطہ کو ایک الگ پارلیمانی نشست ملنی چاہیے۔’’ہم پوری کوشش کریں گے کہ اس خطے کو ایک علیحدہ پارلیمانی نشست دی جائے جو گزشتہ سات دہائیوں سے نظر انداز ہے۔ ماضی میں لوک سبھا کے لیے منتخب ہونے والے نمائندوں نے مشکل سے علاقے اور اس کے لوگوں کی پرواہ کی‘‘۔انہوں نے لوگوں کو مزید بتایا کہ پارٹی سیاحت کے شعبے کو تلاش کرنے اور جموں پونچھ ریلوے لائن کے منصوبوں کی بروقت تکمیل، مشہور مغل روڈ پر پیر کی گلی اور ڈیرہ کی گلی میں دو سرنگوں کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے جو اس خطے کو متبادل راستے کے طور پر وادی کشمیرسے جوڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغل روڈ کو فعال کرنے سے معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی، طلباء کی نقل و حرکت کو آسان بنانے میں مدد ملے گی اور علاقے سے مریضوں کو ان کے جدید علاج کے لیے سری نگر کے پریمیئر ہسپتالوں میں جانے میں مدد ملے گی کیونکہ یہ مختصر ترین راستہ ہے۔میٹنگ میں ایس سی ونگ کے کوآرڈینیٹر بود راج بھگت، راجوری دیہی کے ضلع صدر بشن اپل، ریاستی نائب صدر یوتھ ونگ، وشال ناریانہ، یوتھ ونگ کے صوبائی صدر وپل بالی، یوتھ سانبہ کے ضلعی صدر وپل بالی، منگت رام، بلاک صدر، باری برہمن، عرفان چودھری، اور دیگربھی موجود تھے۔