جرائم سے پاک معاشرے کیلئے نوجوانوں سے تعاون طلب کیا
تنویر پونچھی
پونچھ؍؍پولیس انسپکٹر جنرل ، جموں زون مکیش سنگھ (آئی پی ایس) نے ڈی پی او پونچھ میں تفتیشی افسران سمیت ایس ایچ اوز سمیت تمام سپروائزری افسران کے ساتھ ڈسٹرکٹ پولیس پونچھ کے تمام کاموں کا جائزہ لیا دورے کے دوران آئی جی پی جموں زون کے ساتھ ویوک گپتا (آئی پی ایس) ڈی آئی جی راجوری پونچھ رینج اور رمیش انگرل جے کے پی ایس ایس پی پونچھ بھی موجود تھے۔ ضلع پونچھ کے ہر تھانہ صدر کے اہم مقدمات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ تفتیشی افسران اور نگران افسران کو تفتیش کے معیار کو بہتر بنانے اور پوری اور استغاثہ کے موثر مقدمات کو یقینی بنانے کے لئے تفصیلی ہدایات دی گئیں۔ ضلع پونچھ کے اسٹیشن ہاؤس آفیسرز کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے دائرہ اختیار میں چند معاملات کی نشاندہی کریں جن کو ترجیحی طور پر اٹھایا جانا چاہئے جس میں ایس ایچ اوز مقدمے کی سماعت کے دوران گواہوں کی حاضری کے لئے ذاتی کوششیں کریں گے۔ ضلعی سطح پر جرائم کے اجلاسوں کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور افسران کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے علاقے میں تفتیشی معیار کو بہتر بنانے کے لئے اپنے دائرہ اختیار میں باقاعدہ جرائم کی میٹنگیں منعقد کریں۔ انہیں یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ خصوصی طور پر رپورٹ ہونے والے معاملات میں باضابطہ نگران نوٹ لکھیں۔ اس کے علاوہ مختلف پولیس دفاتر اور تھانوں کے انسپکشن کے شیڈول کو بھی حتمی شکل دی گئی اور ہدایت کی گئی کہ انسپیکشن کو مقررہ وقت پر کیا جائے۔ مسٹر سنگھ نے ضلعی پولیس کی جانب سے پولیس سے وسیع تر عوامی رابطوں کے لئے کیے گئے فلاحی اقدامات اور اقدام کا بھی جائزہ لیا۔ تفتیشی افسران جن کی کارکردگی اچھی تھی انہیں تعریفی سرٹیفکیٹ کلاس I کے ساتھ مناسب نقد انعام کے ساتھ بھی نوازا گیا جرائم کے جائزے کی میٹنگ کے فورا بعد آئی جی پی جموں زون نے سی این پی ایف کے افسران اور پولیس اور نیم فوجی دستوں کے جوانوں سے سرنکوٹ پر بات چیت کی۔افسران اور جوانوں سے بات چیت کرتے ہوئے ، آئی جی پی نے انہیں عوامی مسائل پر فوری طور پر جواب دینے اور عوام کے دل و دماغ جیتنے کے لئے عوامی دوستانہ انداز اپنانے کی تلقین کی جو جموں و کشمیر پولیس کا واحد مقصد ہونا چاہئے۔آئی جی پی نے ایک جلسہ عام میں اپنے خطاب میں کہا کہ پولیس سے عوامی سطح پر بات چیت کرنے کا بنیادی مقصد معاشرے میں جرائم پیشہ افراد کے خاتمے کے بارے میں لوگوں سے مشورے اور تعاون حاصل کرنا ہے۔ آئی جی پی نے شرکا کی طرف سے اجاگر ہونے والی شکایات کا ذکر کرتے ہوئے شرکا کو یقین دلایا کہ ان کے ذریعہ اجاگر ہونے والے معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔