وادی میں امن وقانون کی صورتحال پرامن ،جنگجو مخالف آپریشنز جاری:آئی جی سی آر پی ایف
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍؍آئی جی سی آر پی ایف ،روی دیپ سہائے نے ’آئی ای ڈی ‘ حملوں کو بڑا سیکیورٹی چیلنج سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی میں تعینات سبھی سیکیورٹی فورسز ہر طرح کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری طرح سے تیار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مابعد پانچ اگست جنگجو مخالف آپریشنز کچھ وقت کیلئے معطل کئے گئے تھے ،جنہیں اب دوبارہ شروع کیا گیا ۔انڈور اسٹیڈیم سرینگر میں ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے آئی جی سی آر پی ایف ،روی دیپ سہائے نے بتایا کہ وادی کشمیر میں قیام امن اور ملی ٹنسی کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے نہ صرف سی آر پی ایف بلکہ سبھی سیکیورٹی فورسز تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ،فوج اور سی آر پی ایف کے درمیان بہتر تال میل ہے اور ملی ٹنسی کے خلاف سیکیورٹی فورسز نے ’زیر و ٹالرنس ‘ کی پالیسی اپنائی ہوئی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ حالیہ دنوں وادی کشمیر میں کئی مقامات پر ملی ٹنٹوں کی جانب سے نصب کی گئیں کئی ’آئی ای ڈیز‘ یعنی بارودی سرنگیں کامیابی کیساتھ ناکارہ بنائی گئیں ۔ انہوں نے کہا’آئی ای ڈی ‘ حملے سیکیورٹی کیلئے خطرہ اور بڑا چیلنج ہے ،جس سے نمٹنے کیلئے سیکیورٹی فورسز نے ایک مئوثر حکمت عملی اپنائی ہوئی ہے ۔آئی جی سی آر پی ایف نے بتایا کہ ونپو کولگام اور ڈورو شاہ آباد سمیت کئی دیگر مقامات پر ملی ٹنٹوں کی جانب سے نصب کی گئیں ’آئی ای ڈیز ‘ بارودی سرنگیں بغیر کسی نقصان کے ناکارہ بنائی گئیں ۔انہوں نے کہا کہ ملی ٹنسی کے خلاف سیکیورٹی فورسز کو کامیابیاں حاصل ہورہی ہیں جبکہ سیکیورٹی فورسز وادی میں قیام امن کی خاطر کام کررہی ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ سیکیورٹی فورسز ہر طرح کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے بھر پورصلاحیت رکھنے کیساتھ ساتھ تیار بھی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سرینگر ۔جموں شاہراہ مکمل طور پر محفوظ ہے اور اس شاہراہ پر 14فروری جیسے واقعات کو روکنے کیلئے سیکیورٹی گرڈ تشکیل دیا گیا ہے ۔آئی جی سی آر پی ایف نے مزید بتایا کہ جنگجو مخالف آپریشنز کامیابی کیساتھ جاری ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مابعد 5اگست سیکیورٹی فورسز کی پہلی ترجیح امن وقانون کی صورتحال کو برقرار رکھنا تھا اور اُسی کی طرف خاص توجہ مرکوز کی گئی تھی جسکی وجہ سے جنگجو مخالف آپریشنز میں ٹھہرائو دیکھنے کو ملا ۔ان کا کہناتھا کہ امن وقانون کی صورتحال مکمل طور کنٹرول میں ہے جبکہ جنگجو مخالف آپریشنز دوبارہ شروع کئے گئے ہیں ۔