جموںوکشمیر کیلئے سٹارٹ اَپ پالیسی 2024-27ء کو بھی دی منظوری
لازوال ڈیسک
جموں؍؍اِنتظامی کونسل کی ایک میٹنگ آج یہاںلیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت میںمنعقد ہوئی جس میں جموںوکشمیر یوٹی میں 5,290 کنال اَراضی پر پھیلی سات نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹس کی ترقی کے لئے 304.51 کروڑ روپے کی لاگت سے اِنتظامی منظور ی دی جبکہ ایک اور اہم فیصلہ لیتے ہوئے کونسل نے سال 2018 ء میں نوٹیفائیڈ سٹارٹ اَپ پالیسی کے بجائے جموں و کشمیر سٹارٹ اَپ پالیسی 2024-27 ء کو منظوری دی ۔میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر، چیف سیکرٹری اَتل ڈولواور لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری مندیپ کمار بھنڈاری نے شرکت کی۔
اِن سات نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹس میں تخمینہ سرمایہ کاری 8700.16 کروڑ روپے ہے جس میں 28,376 افراد کے روزگار کے امکانات ہیں۔ یہ 7 نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹس بندر پورہ بڈگام، سیم پورہ میڈیسٹی، سرینگر، بھگ تھلی ، کٹھوعہ، کرندی، سانبہ، ٹرنز، شوپیاں، ہری پاری گام ترال پلوامہ اور کھنموہ، پنتھا چوک سری نگرمیں واقع ہیں۔آئی آر سی او این کے ذریعہ 22.74 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے 64 کنال سرکاری اَراضی پر مشتمل نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹ بندر پورہ بڈگام تیار کی جائے گی۔ اِس منصوبے سے 78.12 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی اور 735 روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔سیم پورہ میڈیسٹی سری نگرمیں 517 کنال سرکاری اَراضی پر مشتمل نیو اِنڈسٹریل اسٹیٹ آئی آر سی او این کے ذریعہ 22.60 کروڑ روپے تخمینہ لاگت سے تیار کی جائے گی۔
اِس منصوبے میں 1,825.45 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی اور اس میں تقریباً 11,643 روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔کٹھوعہ کے بھاگ تھلی میں 2,949 کنال سرکاری اَراضی پر مشتمل نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹ این بی سی سی کے ذریعہ 83.13 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے تیار کی جائے گی۔ یہ منصوبہ 4,599.89 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا اور اس میں تقریباً 8,278 روزگار کے اِمکانات ہیں۔این بی سی سی کے ذریعہ 34.45 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے کرندیسانبہ میں 460 کنال سرکاری و نجی اَراضی پر مشتمل نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹ تیار کی جائے گی۔ اِس منصوبے سے 756.89 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری آئے گی جس میں تقریباً 3,965 روزگار کے اِمکانات ہیں۔
ٹرنز شوپیاں میں نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹ جس میں 500 کنال سرکاری اراضی شامل ہے، این بی سی سی کے ذریعہ 68.06 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے تیار کی جائے گی۔ یہ منصوبہ 850 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا جس میں تقریباً 900 روزگار کے اِمکانات ہیں۔این بی سی سی کے ذریعہ ہری پاری گام ترال پلوامہ میں 200 کنال اَراضی پر مشتمل نئی اِنڈسٹریل اسٹیٹ 28.17 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے تیار کی جائے گی۔ اِس منصوبے میں 124.81 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی اور اس میں تقریباً 2,500 روزگار کے اِمکانات ہیں۔آئی آر سی او این کی جانب سے 45.36 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے 600 کنال اراضی پر مشتمل کھنموہ پنتھا چوک سری نگر میں نیو اِنڈسٹریل اسٹیٹ تیار کی جائے گی۔ یہ منصوبہ 465 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا اور اس میں تقریباً 355 روزگار کے امکانات ہیں۔
اِنتظامی کونسل کی ایک میٹنگ میںمنعقد سال 2018 ء میں نوٹیفائیڈ سٹارٹ اَپ پالیسی کے بجائے جموں و کشمیر سٹارٹ اَپ پالیسی 2024-27 ء کو منظوری دی گئی۔ اِس پالیسی کا مقصد اگلے پانچ برسوںمیں جموں و کشمیر میں 2000 نئے سٹارٹ اَپ قائم کرنا ہے۔
حکومت جموں و کشمیر 250 کروڑ روپے کا وینچر کیپٹل فنڈ قائم کرے گی اور اِس وینچر کیپٹل فنڈ میں اِبتدائی فنڈ کے طور پر زیادہ سے زیادہ 25 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گی۔اِس طرح بنایاگیا وینچر کیپٹل فنڈ بنیادی طور پر جموں و کشمیر کے تسلیم شدہ سٹارٹ اَپ میں سرمایہ کاری کرے گا۔ محکمہ فائنانس ڈیپارٹمنٹ کی مشاورت سے وینچر فنڈ کے قیام اور اِس کے اِستعمال کے لئے تفصیلی طریقہ کار وضع کرے گا۔ محکمہ ترقی کی اَچھی صلاحیت رکھنے والے سٹارٹ اَپس کو زمین کی الاٹمنٹ کو آسان بنانے کے لئے ایک میکانزم پر بھی کام کرسکتا ہے۔ سٹارٹ اَپس کے لئے نوڈل ایجنسی جے کے ای ڈی آئی کے ذریعہ تسلیم شدہ سٹارٹ اپس کو 20 لاکھ روپے (4 مساوی قسطوں) تک سیڈ فنڈنگ کے طور پریک وقتی امداد کا بھی اِنتظام ہے۔
سیڈ فنڈنگ کے لئے ہر برس 25 سٹارٹ اَپس کی حد مقرر کی گئی ہے جو دستیاب بجٹ اور منظم تعداد میں سٹارٹ اَپس کو مؤثر طریقے سے سپورٹ کرنے کی خواہش پر مبنی فیصلہ ہے۔حکومت تین برسوں میں 2000 سٹارٹ اَپ قائم کرنے کے لئے پُرعزم ہے لیکن احتیاط سے منتخب سٹارٹ اَپس کی ایک چھوٹی تعداد کو سیڈ فنڈنگ فراہم کرکے حکومت طویل مدتی معاشی ترقی کے لئے معیار پر مقدار کو ترجیح دے سکتی ہے۔ اس سے یہ بھی یقینی بنایا جائے گا کہ وسائل کو مؤثر طریقے سے اِستعمال کیا جائے۔
تین برس کی مدت کے لئے سٹارٹ اَپ پالیسی پر عمل درآمد کے لئے بجٹ سپورٹ 39.60کروڑ روپے ہوگی۔حکومت نے جموںوکشمیر یوٹی میں ایک متحرک اور مضبوط سٹارٹ اَپ ایکو سسٹم تشکیل دے کر جموں و کشمیر کے کاروباری صلاحیتوں کو پروان چڑھانے اور حوصلہ افزائی کرنے کے لئے محسوس کی ۔سال 2018 ء میں جاری کی گئی موجودہ سٹارٹ اپ پالیسی کو دوبارہ شروع کرنے اور جموںوکشمیر یوٹی میں اس شعبے میں ماڈل چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے موزوں نئی پالیسی لانے کی ضرورت ہے۔
محکمہ صنعت و حرفت کی جانب سے مختلف شراکت داروں کی مشاورت سے موصول ہونے والے تاثرات ، سٹارٹ اَپس کے لئے انکیوبیشن اور ایکسلریشن ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے کی ضرورت محسوس کی گئی جس پر موجودہ پالیسی میں توجہ دی گئی ہے۔جموںوکشمیریوٹی میں اس سکیم کی عمل آوری کی نگرانی چیف سیکرٹری کی سربراہی میں ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کرے گی اور اِنتظامی سیکرٹری صنعت و حرفت کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس کمیٹی اس پر عمل درآمد کرے گی۔یہ پالیسی میں طالب علموں، خواتین کو اَنٹرپرینیورشپ کی سہولیات فراہم کرنے اور سٹارٹ اَپس کے قیام کے لئے سرکاری ، نجی، اعلیٰ مالیت والے اَفراد کے ذریعے کاروباری اَفراد کو مدد فراہم کرتی ہے۔